تحریک انصاف کے بانی عمران خان قومی اسمبلی کے تین حلقوں، نوازشریف مانسہرہ جب کہ شہباز شریف اور ان کی بھتیجی مریم نواز کراچی سے الیکشن لڑیں گے۔
مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے اور مریم نواز نے کراچی سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ن لیگ کے رہنما صالحین تنولی نے بتایا کہ شہبازشریف قومی اسمبلی کے حلقہ 242 اور مریم نواز این اے 237 کراچی سے اںتخابات لڑیں گی، دونوں کے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے گئے ہیں، اور کل تک جمع بھی ہو جائیں گے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کے لئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 123، پی پی 158 اور پی پی 164 سے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے گئے ہیں۔
دوسری جانب ن لیگ کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس بار انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، جب کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے انتخابات کے میدان میں اتریں گے۔ اور کل بروز جمعرات 21 دسمبر کو ان کے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ نوازشریف کی قسمت کا فیصلہ 2 جنوری کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت میں ہوگا، عدالت نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لیے لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے مقدمات کی سماعت کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وکلا بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے انتخابی امیدواروں کو ہدایت کردی گئی ہے وہ پارٹی ٹکٹ کا انتظار کیے بغیر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پارٹی ٹکٹوں کے حوالے سے جلد فیصلہ جلد کرلیا جائے گا۔ اور امیدواروں کیلئے جیل میں موجود پی ٹی آئی رہنماؤں کو ترجیح دی جائے گی۔
بیرسٹر گوہر نے اعلان کیا کہ بانی پی ٹی آئی قومی اسمبلی کے 3 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے۔ میانوانی، لاہور اور اسلام آباد کے حلقوں سے اُن کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جائیں گے۔
آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والے انتخابات لڑنے کے اہل نہیں،صوبائی الیکشن کمشنر
لیگی امیدواروں کو ٹکٹ کے بغیر کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی مشروطاجازت
عام انتخابات کے بعد حلقہ بندیوں سےمتعلق اپیلیں دوبارہ سنیں گے، سپریمکورٹ
بیرسٹر علی ظفر نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ انتخابات ہر قیمت پر ہوں، تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں کو انتخابی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے، جو جمہوری عمل نہیں ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرنے بھی عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے کاغذات نامزدگی وصول کرلئے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے حلقہ این اے 10 کے لئے کاغذات نامزدگی حاصل کئے۔
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید تحریک انصاف کے صدر پرویزالہی سے اس بار 6 حلقوں سے انتخابی میدان میں اتریں گے۔
اڈیالہ جیل میں سردارعبدالرازق ایڈووکیٹ نے پرویزالہیٰ سے ملاقات کی اور ان کے کاغذات نامزدگی پر دستخط کروا دئیے۔
پرویز الٰہی 3 قومی اور 3 صوبائی اسمبلی کی سیٹوں کے لئے مجموعی طور پر 6 حلقوں سے انتخاب لڑیں گے، وہ گجرات، منڈی بہاؤالدین اور تلہ گنگ سے میدان میں اتریں گے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کاغذات نامزدگی وصول کرلئے ہیں، وہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے221 ٹنڈو محمد خان سے امیدوار ہوں گے۔
واضح رہے کہ سابق وفاقی وزیر نوید قمر اس حلقے سے گزشتہ 5 انتخابات میں کامیاب ہوتے آرہے ہیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے این اے 242 سے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں، یہ وہی حلقہ ہے جہاں مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف بھی امیدوار ہوں گے، اور انہوں نے بھی اس حلقے سے الیکشن لڑنے کے لئے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے ہیں۔
کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ سندھ میں 22 ہزار ارب خرچ کرنے کے دعوے کیے گئے، کوئی جگہ تو دکھائے جہاں یہ فنڈز خرچ ہوئے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ 15 سال میں کراچی میں کوئی کام نہیں ہوا، ہم نے پہلے بھی شہر کی خدمت کی اب بھی کریں گے، بلدیہ ٹاؤن پاکستان کا سب سے بدحال حلقہ ہے، جس میں سال میں چھ گھنٹے پانی آتا ہے، آنے والا وقت ایم کیو ایم کا ہے، لوگوں کو احساس ہوگیا ہے۔
استحکام پارٹی کے صدر عبدالعلیم خان لاہورسے قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لیں گے۔
علیم خان کے حلقہ این اے 119 سے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے گئے ہیں، وہ لاہور سے پی پی 149 اور حلقہ پی پی 150 سے بھی امیدوار ہوں گے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق علیم خان کے تینوں حلقوں کے لیے کاغذات نامزدگی حاصل کرلئے ہیں جو کل جمع کروائے جانے کا امکان ہے۔