لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو عہدے سے ہٹانے کیلئے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت سے معذرت کر لی اور فائل واپس چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی۔
جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے نگران وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کیلئے وکیل مقسط سلیم کی جانب سے دائر کی گئی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔
انوارالحق کاکڑ کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 15 نومبر کو نگراں وزیر اعظم کی 90 روز کی آئینی مدت مکمل ہو چکی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نگراں وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کرے۔
آئینی درخواست میں سینئر قانون دان مقسط سلیم نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نگران وزیر اعظم کے عہدے کی 90 دن کی مدت 15 نومبر کو مکمل ہوچکی ہے، یا تو نگران وزیر اعظم کو ہٹا دیا جائے یا پھر عدالت کی جانب سے نگراں وزیر اعظم کے عہدے کی اضافی مدت کو آئینی تحفظ دیا جائے، جیسے کہ نیپال اور بنگلہ دیش میں ہوچکا ہے۔
درخواست میں کہا گیا تاھ کہ نگران وزیر اعظم کو پالیسی معاملات میں فیصلے کرنے سے روکا جائے، اور الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ وہ نئے قانونی حکومتی سیٹ اپ کی تشکیل کیلئے عمل درآمد کرے۔
درخواست میں کہا گیا کہ استدعا ہے آئینی اپیل کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کی جانب سے 27 نومبر کو اس درخواست کو مسترد کرنے کا فیصلہ معطل کیا جائے۔