ماضی کی معروف بھارتی اداکارہ ہیما مالنی نے پارلیمنٹ کے 141 اپوزیشن ارکان کی معطلی کو بالکل درست قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے خبر رساں ریجنسی اے این آئی سے ان کی گفتگو کی وڈیو بہت تیزی سے وائرل ہوئی ہے۔ ملک بھر میں اپوزیشن کے رہنما اور پارلیمانی ارکان اس وڈیو کی بنیاد پر مودی سرکار پر شدید تنقید کر ہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی اس حوالے سے تبصروں کی بھرمار ہے۔
شہرہ آفاق فلم ”شعلے“ میں ”بسنتی“ کا کردار ادا کرنے والی ہیما مالنی کہتی ہیں اپوزیشن کے ارکان بہت سوال کرتے ہیں۔ ان کے سوالوں سے ناک میں دم ہو جاتا ہے۔ پارلیمنٹ میں اہم نکات پر بحث ہونی چاہیے مگر کسی اہم بات کی نشاندہی اور ہنگامہ آرائی میں بہت فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان کی معطلی میں حکومت کا کوئی کردار نہیں۔ انہیں تو انن کے طرزِعمل نے معطل کرایا ہے۔ یہ معطلی بالکل درست ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط اور روایات کا خیال رکھنا جمہوریت کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے۔
بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس نے ہیما مالنی کے بیان پر تبصرے میں کہا کہ بالآخر اپوزیشن ارکان کی معطلی کی اصل وجہ سامنے آہی گئی۔
تلنگانا سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے رکن سام رام موہن ریڈی نے ٹوئٹر (ایکس) پر ہیما مالنی کی گفتگو کی وڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ خود بی جے پی کی رکن نے اپوزیشن ارکان کی معطلی کا معاملہ بے نقاب کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں قومی اہمیت کے مختلف معاملات کو زیرِبحث لانا اپوزیشن ارکان کا حق ہی نہیں، فرض بھی ہے۔ سوال اپوزیشن ارکان نہیں کریں گے تو کون کرے گا؟
حکومت پر تنقید کی پاداش میں معطل کیے جانے والے اپوزیشن ارکان میں سے 95 کا تعلق ایوانِ زیریں لوک سبھا اور 56 کا تعلق ایوانِ بالا راجیہ سبھا سے ہے۔