سابق وزیر اعظم عمران خان کی توشہ خانہ اور ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی سماعت بھی اڈیالہ جیل میں ہوگی۔ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی بھی اسی مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔
سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر مقدمے کی سماعت بھی آج اڈیالہ جیل میں ہو گی۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے ایف آئی اے کے درخواست پر سائفر مقدمے میں ہونے والی کارروائی کو ان کیمرہ ڈکلیر کیا ہوا ہے۔ پراسیکوشن کی جانب سے آج مزید تین گواہوں کو پیش کیا جائے گا جن میں سےدو کا تعلق وزارت خارجہ سے ہے۔
اس مقدمے میں پراسیکوشن کے 28 گواہان ہیں تاہم پراسیکوٹر ذوالفقار نقوی کے مطابق اس مقدمے میں اٹھارہ گواہان پیش کیے جائیں گے۔ اس مقدمے کی سماعت کرنے والے جج نے اس مقدمے کی سماعت ایک ماہ میں مکمل کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے.
دوسری جانب عمران خان نےسائفر مقدمے کی عدالتی کارروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب اج سابق وزیر اعظم کی درخواست پر سماعت کریں گےعدالت نے اس ضمن میں ایف آئی اے اور اس مقدمے کے مدعی اور سابق سیکرٹریداخلہ کو نوٹس جاری کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب کی سربراہی میں ہی اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جیل میں ہونے والے ٹرائل اور مقدمے میں ہونے والی کارروائی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے متعلقہ عدالت کو ازسر عدالتی کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر دوبارہ عدالتی کارروائی کے دوران بھی عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔