پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ ریماکس سامنے آیا ہے کہ کوئی جو بھی الزام لگائے اس کی پرواہ نہیں ہے کیونکہ کسی سیاسی پارٹی سے کوئی دلچسپی نہیں، تھری ایم پی او آرڈر واپس نہیں لیتے تو پھر ڈی سی کے خلاف کارروائی کریں گے۔
پشاور ہائی کورٹ میں سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سابق رکن قومی اسمبلی مجاہد خان کی کئی مقدمات میں گرفتاری سے متعلق دائر کیس کی سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس محمد ابراہیم خان اور جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ کوئی جو بھی الزام لگائے اس کی پرواہ نہیں ہے، کیونکہ ان کی کسی سیاسی پارٹی سے کوئی دلچسپی نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو بچانے یا پھنسانے کے لئے سوالات نہیں کررہے ہیں، بلکہ صرف سب کچھ آئین و قانون کی پاسداری کے لئے کررہے ہیں۔
دو رکنی بینچ نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ ڈپٹی کمشنر سے بات کرکے آگاہ کریں کہ وہ سابق اسپیکر اسد قیصر کے خلاف تھری ایم پی او واپس لیں، اگر تھری ایم پی او آرڈر واپس نہیں لیتے تو پھر ڈی سی کے خلاف کارروائی کریں گے۔
عدالت نے حکومت اور تحریک انصاف کے وکلاء کی دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔