کراچی کےعلاقے ماڑی پور مچھر کالونی میں گزشتہ روز سلینڈر دھماکے سے دو منزلہ گھر کے منہدم ہونے کا مقدمہ تھانہ ڈاکس میں درج کرلیا گیا ہے جبکہ مرنے والوں کی لاشیں ورثاء کے حوالے کردی گئی ہیں۔
مقدمہ سرکاری مدعیت میں اے ایس آئی رشید احمد کی مدعیت میں درج کیا گیا جس کے مطابق واقعے میں بچی سمیت 3 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے۔
مرنے والوں میں چار سالہ الفت اور 17 سالہ بٹگرام کا ایک رہائشی محمد زادہ شامل ہیں۔
متوفی محمد زادہ کے ورثاء نے بتایا کہ وہ ایک ماہ قبل بٹگرام سے آیا تھا اور گیس کا کام سیکھ رہا تھا،محمد زادہ کے والد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
جبکہ چار سالہ الفت کے ورثاء کا کہنا ہے بچی متاثرہ مکان میں اپنے والدین کے ہمراہ رہائش پذیر تھی، دھماکے کے بعد الفت کی لاش ملبے تلے دبے ہوئی ملی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ گھر نور اسلام حقانی نامی شخص کا ہے جس نے گھر کے نیچے دکان عبدالوہاب نامی شخص کو کرائے پر دی ہوئی تھی۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ دکان میں غیر قانونی طور پر ایل پی جی گیس سلنڈر کا کاروبار کیا جا رہا تھا اور لوڈر گاڑی سے سلینڈر دکان میں منتقلی کے دوران گیس لیکج سے دھماکا ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: مچھر کالونی میں دھماکا، عمارت زمین بوس، 3 افراد جاں بحق، 17 زخمی
ایف آئی آر کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں دکان کا کرایے دار عبدالوہاب بھی جاں بحق ہوگیا جب کہ ملزم نور اسلام حقانی حادثے کے بعد سے فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔
منگل کی صبح ورثاء اپنے پیاروں کی میت لینے چھیپا سرد خانے پہنچے تو الفت اور محمد زادہ کی میت ان کے حوالے کردی گئی۔
ورثاء کے مطابق متوفی الفت کے والدین اور بہن بھائی اس وقت زیر علاج ہیں۔
ورثا کا کہنا ہے کہ ہم محمد زادہ کی تدفین بٹگرام میں کریں گے۔