پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن نہیں لڑیں گے۔ شاہد خاقان نے کہاکہ نواز شریف نے نہ ان سے رابطہ کیا ہے نہ انہیں ضرورت ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شاہد خاقان عباسی کے خلاف دائر ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔
شاہد خاقان عباسی کے وکیل یاسر اعوان عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ سپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل لگی ہوئی، اس کے فیصلے تک سماعت ملتوی کی جائے۔
جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 13 فروری 2024 تک ملتوی کردی۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک میٹنگ کی وجہ سے 14 سال سے نیب عدالت میں کھڑے ہیں، کیا آج کے نیب چیئرمین کو یہ باتیں نہیں معلوم کہ کیس کیسے بنے، 14 سال معمولی عرصہ نہیں ہوتا کہ تب جا کر انصاف ملے، 15 سال بعد سب کہتے ہیں انصاف مل گیا لیکن اس بے انصافی کا جواب کون دےگا۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک میں ظلم و ناانصافی کا جواب کون دے گا، عدالت رات کو کھل رہی ہے لیکن نیب جو کر رہا ہے اس کا پتا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 14سال میں ایک گواہ آیا ہے، اس نظام کے ساتھ آپ کا ملک نہیں چلےگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے سابقہ جج جاوید اقبال کو پتا نہیں تھا یہ کیس فضول تھا، جب بری ہوجائیں گے تو کہا جائے گا انصاف ہوگیا، اس ناانصافی کا حساب کون دے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم، چیف جسٹس اور الیکشن کمشنر کہہ رہا ہے تو انتخابات ہوں گے، 100 بار کہہ چکا ہوں میں الیکشن نہیں لڑرہا، نواز شریف سے کوئی رابطہ کیا نہ انہیں رابطہ کرنے کی ضرورت ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ جس لیول پلیئنگ فیلڈ سے تحریک انصاف اقتدار میں آئی تھی، آج بھی وہی حالات ہیں۔