امریکہ نے طویل عرصے بعد ایک بار پھر پاکستان کو نان نیٹو اتحادی قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ پاکستان سے علاقائی سلامتی اور سکیورٹی پر تعاون کا منتظر ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کا ایک بڑا نان نیٹو اتحادی اور نیٹو پارٹنر ہے، پاکستان کے ساتھ علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر شراکت کے منتظر ہیں۔
منگل کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے ساتھ آرمی چیف کی ملاقات سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے میتھیو ملر نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پینٹاگون سمیت دیگر عہدیداروں سے ملاقات کیلئے واشنگٹن میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی حمایت جاری رکھیں گے، ہم پاکستانی سیاسی جماعتوں سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں لیتے، پاکستانی عوام کے منتخب کردہ رہنماؤں کے ساتھ بات کرتے ہیں۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر 10 دسمبر کو امریکہ کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
آرمی چیف نے امریکہ کے جاری دورے کے دوران اہم امریکی حکومتی اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں جن میں سیکرٹری آف سٹیٹ اینٹونی بلنکن، سیکرٹری دفاع جنرل لیوڈ جے آسٹن (ر)، ڈپٹی سیکرٹری آف سٹیٹ وکٹوریہ نولینڈ، جوناتھن فائنر، نائب قومی سلامتی کے مشیر اور جنرل چارلس کیو براؤن، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف شامل ہیں۔
ملاقاتوں میں دوطرفہ دلچسپی ، عالمی اور علاقائی سلامتی کے امور اور جاری تنازعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میتھیو ملر نے کہا کہ ان کے پاس اس حوالے سے کوئی خاص ریڈ آؤٹ نہیں ہے۔
پاکستان کے ساتھ تعلقات کی تعریف کرنے کے بعد، انہوں نے کہا، ’ہم علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر ان کے ساتھ شراکت کے منتظر ہیں، اور یہی گزشتہ ملاقاتوں کا مقصد تھا‘۔
جب ان سے ان لوگوں کے بارے میں پوچھا گیا جو پاکستان میں سیاسی نظام میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی حمایت کی ہے۔