لاہور ہائیکورٹ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل کیخلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی اور ریمارکس دیے کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہے، اس عدالت کا دائرہ اختیار اسلام آباد اور راولپنڈی کا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، دیگر ارکان میں جسٹس شہرام سرور اور جسٹس اسجد جاوید گھرال شامل ہیں۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل نے وزارت داخلہ کے جیل ٹرائل سے متعلق نوٹیفکیشن کے حوالے سے بینچ کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ توہین الیکشن کمیشن میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن ہوم ڈیپارٹمنٹ نے 8 دسمبر کو جاری کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہے، اس عدالت کا دائرہ اختیار اسلام آباد اور راولپنڈی کا ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ جب لاہور میں تھا اس وقت نوٹسز زمان پارک میں وصول کروائے گئے، کل سابق چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ فکس ہے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی توہین الیکشن کمیشن میں جیل ٹرائل روکنے کی فوری استدعا مسترد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔
مزید پڑھیں: جیل ٹرائل میں سابق آرمی چیف اور امریکی سفیر کو بلایا جائے، پی ٹی آئی
واضح رہے کہ 9 دسمبر کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی اور جیل ٹرائل کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ لاہور ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کا جیل ٹرائل کا فیصلہ کالعدم قرار دے، عدالت اوپن اور فری اینڈ فیئر ٹرائل کا حکم جاری کرے۔