نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئرلینڈکی آبادی کےبرابرتارکین وطن آچکے ہیں، ہم نے فراخدلی سے تارکین وطن کی بڑی تعداد کو سنبھالا۔
برطانوی اخبار ”ٹیلی گراف“ میں غیرقانونی تارکین وطن کے حوالے سے لکھا کہ مہمان نوازی پاکستان کے ڈی این اے میں شامل ہے۔
نگراں وزیراعظم نے لکھا کہ ہم نے غیرقانونی تارکین وطن کو رضاکارانہ رجسٹریشن اور واپسی کے مُتعدد مواقع فراہم کیے، یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ پاکستان نےجلدبازی سے کام لیا۔
انہوں نے لکھا کہ بہت سے غیر قانونی مقیم لوگ بلیک مارکیٹ میں کام کرتے ہیں اور کوئی ٹیکس نہیں دیتے، یہ لوگ انڈرورلڈ کے استحصال کا شکار بھی ہیں۔
وزیر اعظم نے لکھا کہ اگست 2021 سے کم از کم 16 افغان شہریوں نے پاکستان میں خودکش حملے کیے ہیں، پاکستان نے جب بھی افغان حکومت کے ساتھ سیکورٹی کے مسائل پر بات چیت کی، انہوں نے کہا کہ ”Put your house in order“ (پہلے اپنا گھر سنبھالو)۔ پاکستان نے آخرکار فیصلہ کر لیا ہے کہ ”We will put our house in order“ (ہم اب اپنا گھر سنبھالیں گے)۔
انہوں نے مزید لکھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے اِنخلا کے بارے میں پاکستان کی پالیسی سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط معلومات اور بے بنیاد الزامات کی بھرمار ہے، غیر قانونی افراد کے ساتھ احترام اور دیکھ بھال کے ساتھ برتاؤ کرنے کے سخت احکامات ہیں۔
انہوں نے اپنے تحریر میں بتایا کہ ہم نے تقریباً 79 ٹرانزٹ مراکز قائم کیے ہیں، جو مفت کھانا، پناہ گاہ اور طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے لکھا کہ برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اٹلی سمیت مختلف ممالک بھی غیر قانونی تارکین وطن کے مسائل سے دوچار ہیں، اتنی بڑی تعداد میں غیر قانونی افراد کو پاکستان میں قیام کی اجازت دے کر ہم اپنی قومی سلامتی پر مزید سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ ہمارا مقصد پاکستان کو محفوظ، پر امن اور خوشحال بنانا ہے۔