چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے کہا ہے کہ ٹیرف نہیں بڑھے گا تو گیس تلاش کی سرگرمیاں رک جائیں گی۔
اوگرا میں گیس قیمتوں میں 137 فیصد اضافے کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں تاجربرادری نے مزید اضافے کو کاروبار بند کرنے کے مترادف قراردے دیا۔
تاجر برادری نے کہا کہ فرٹیلائزر کا ٹیرف نہ بڑھانا سمجھ سے بالاتر ہے، آئندہ اضافہ فرٹیلائزر اور رہ جانے والے دیگر صارفین پر ڈالا جائے۔
دوران سماعت سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) حکام نے کہا کہ بلوچستان میں 72 فیصد گیس میٹرز ٹیمبرڈ ہو رہے ہیں، بلوچستان کے نقصانات اور آر ایل این جی گھریلو صارفین کو دینے سے ٹیرف بڑھ رہا ہے۔
ای ایس جی سی حکام کا کہنا تھا کہ گیس کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کو 300 ارب کی ادائیگیاں کرنی ہیں، لہٰذا ٹیرف نہیں بڑھے گا تو کمپنیوں کا آپریشن چلانا مشکل ہو جائے گا۔
اس موقع پر چیئرمین اوگرا نے کہا کہ تاجربرادری کے تحفظات وفاقی حکومت کے سامنے رکھوں گا، روپے کی قدرمیں گراوٹ بھی ٹیرف اضافے کا باعث بنی، پہلے ہی گیس کی پیداوار 7 سے 8 فیصد تک سالانہ گر رہی ہے، اگر ٹیرف نہیں بڑھے گا تو گیس تلاش کی سرگرمیاں رک جائیں گی۔
ادھر گیس قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کے خلاف ہوٹلز ایسوسی ایشن نے اوگرا بلڈنگ کے باہر احتجاج کیا جس میں سینکڑوں مظاہرین شریک ہوئے۔
مظاہرین نے گیس کی قیمتوں میں فوری اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا اور اوگرا و حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔