شمالی کوریا نے 15 ہزار کلو میٹر تک مار کرنے والا ایک اور بیلیسٹک میزائل داغ دیا۔ چند گھنٹوں کے فرق سے داغا جانے والا یہ دوسرا میزائل امریکا میں کسی بھی مقام کو نشانہ بناسکتا ہے۔
شمالی کوریا کے حکام نے بتایا کہ امریکا خطے میں جنگ کا ماحول پیدا کرنے والے اقدامات کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ ایک امریکی آبدوز رواں ہفتے جنوبی کوریا پہنچنے والی ہے۔
جنوبی کوریا نے گزشتہ ہفتے خبردار کیا تھا کہ شمالی کوریا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل داغنے کی تیاری کر رہا ہے۔ سیئول کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے بتایا کہ شمالی کوریا نے میزائل دارالحکومت پیانگ یانگ کے نزدیک سے سمندر میں داغا جس نے ایک ہزار کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔
جاپانی وزارتِ دفاع نے بتایا کہ میزائل کی پرواز 73 منٹ کی تھی۔ جولائی میں داغے جانے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل نے 74 منٹ کی پرواز کی تھی۔
پیر کو داغا جانے والا میزائل 6 ہزار کلومیٹر کی بلندی تک پہنچا اور جاپان کے خصوصی اقتصادی زون کے باہر ہوکائیڈو کے نزدیک سمندر میں گرا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بین البراعظمی درجہ بندی والے میزائل داغ کر شمالی کوریا دنیا پر واضح کر رہا ہے کہ وہ ایسے ہتھیارتیارکر رہا ہے جو امریکا کے قلب تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکا نے شمالی کوریا کی طرف سے بیلسٹک میزائلتجربے کی مذمت کی ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نےایک بیان میں کہا کہ داغا گیا میزائل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ یہ میزائل شمالی کوریا پڑوسیوں کے لیے خطرہ اور علاقائی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے ہیں۔
شمالی کوریا کی جانب سے مسلسل دو میزائلوں کے تجربات امریکا اور جنوبی کوریا کے انتباہ کے بعد کیے گئے ہیں، دونوں ممالک نے دھمکی دی تھی کہ شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار استعمال کیے تو اسے ختم کردیا جائے گا۔