گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا ہے کہ 2024 میں زرعی شعبہ مزید مستحکم ہونے کی امید ہے، آئندہ سال زرعی قرضوں کی تقسیم کا ہدف2250 ارب ہے۔
کراچی میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیرسربراہی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے زرعی شعبے میں نمو کی ضرورت پر زور دیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ بینک کاشت کاروں کیلئےبروقت اورہمواررسائی یقینی بنائیں، 23ء میں زرعی قرضوں کی فراہمی کا ہدف 97.6 فیصد حاصل کیا، 2024 میں زرعی شعبہ مزید مستحکم ہونے کی امید ہے، 2024 میں زرعی قرضوں کی تقسیم کا ہدف2250 ارب ہے۔
جمیل احمد کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک ہر بینک کےساتھ رابطہ رکھے گا، بینک زراعت اور دیہی قرضوں کی رسائی بڑھانے کے لیے مائکرو فنانس اداروں کے ساتھ بھی اشتراک کریں، بینک کسانوں کو کرایہ پر زرعی مشینری اور آلات دینے والے اداروں کو قرضے دینے کی فیزیبلٹی کا جائزہ لیں، اور ماحولیاتی تبدیلی کے خطرات کو کم کرنے کے آلات اور بیمہ اسکیموں پر متوجہ ہوں اور بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے اشتراک کریں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ تمام بینکس زرعی قرضوں کی پروسیسنگ کے لیے پنجاب کا لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم جون 2024ء تک پوری طرح اپنالیں، دیگر صوبے بھی لینڈ ریکارڈ کی ڈجیٹلائزیشن میں تیزی لائیں تاکہ قرضوں کی فوری پروسیسنگ کے لیے وہ بینکوں کے ساتھ مربوط ہو سکیں۔