پاکستان کی جانب سے ایران میں پولیس ہیڈکوارٹر پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی گئی ہے، حملے میں 11 ایرانی پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
دفتر خارجہ نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا کہ، ’ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ’“پاکستان ناقابل بیان سانحے کی اس گھڑی میں ایران کی حکومت اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔’
ایرانی میڈیا کے مطابق، دہشت گردوں نے ملک کے صوبہ سیستان-بلوچستان کے ایک چھوٹے سے شہر راسک میں پولیس ہیڈکوارٹر پر رات گئے حملہ کیا، سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں متعدد حملہ آور بھی مارے گئے۔
یہ پولیس پر پہلا حملہ نہیں ہے، ماضی قریب میں بھی ایسے ہی حملے ہو چکے ہیں۔ جولائی میں چار پولیس اہلکار گشت کے دوران مارے گئے تھے۔
مئی میں، سیستان-بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت زاہدان کے جنوب مشرق میں سراوان میں ایک مسلح گروپ کے ساتھ جھڑپوں میں پانچ ایرانی سرحدی محافظ ہلاک ہو گئے تھے۔
پاکستان، جو خود بھی عسکریت پسندی میں اضافے کی لپیٹ میں ہے، اس کا کہنا ہے کہ ’دہشت گردی علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے اور اس کا دو طرفہ علاقائی تعاون کے ذریعے ہر طرح سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔‘