سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ’ تارکین وطن ہمارے ملک کے خون میں زہر گھول رہے ہیں’۔
اس سے قبل نیو ہیمپشائر ریلی کے دوران انہوں نے دھمکی دی تھی کہ وہ ’کمیونسٹوں، مارسسٹوں، فاشسٹوں اور بائیں بازو کے بنیاد پرست ٹھگوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، جو ملک کے اندر پیراسائٹس کی طرح رہتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، چوری کرتے ہیں اور دھوکہ دیتے ہیں۔‘
اب ہفتے کو ڈرہم میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ (تارکین وطن) ہمارے ملک کے خون میں زہر گھول رہے ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ’وہ پوری دنیا میں نفسیاتی اداروں اور جیلوں میں زہر گھول رہے ہیں، نہ صرف جنوبی امریکہ میں … بلکہ پوری دنیا میں‘۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ ہمارے ملک میں آ رہے ہیں، افریقہ سے، ایشیا سے، پوری دنیا سے۔‘
یہ دوسرا موقع ہے جب ٹرمپ نے ”زہر آلود خون“ کا فقرہ استعمال کیا ہے، ان کے سفید بالادستی کے بیانات پر بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔
انہوں نے پہلی بار ایسا اکتوبر میں کیا تھا جب جو بائیڈن نے کہا تھا کہ سابق صدر جنہیں 91 مجرمانہ الزامات کا سامنا ہے، نازی جرمنی میں سنی گئی زبان استعمال کر رہے ہیں۔
بائیڈن نے اس وقت کہا تھا کہ، ’ٹرمپ نے حال ہی میں ان کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”امریکہ کے خون کو زہر آلود کیا جا رہا ہے“… یہ نازی جرمنی میں استعمال ہونے والے انہی جملوں کی بازگشت ہے‘۔
سی این این کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اگر 2024 میں انتخابات جیت جاتے ہیں، تو وہ اپنی پہلی مدت کی سخت گیر امیگریشن پالیسیوں کو توسیع دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔