اسلام آباد ہائی کورٹ نے قومی اسمبلی کے این اے53 اور پنجاب اسمبلی کے پی پی 10 کی حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے چوہدری نثار کے قریبی دوست شیخ ساجد الرحمن کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دینے کی درخواست کا فیصلہ جاری کردیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیاں کرتے ہوئے متعدد اعتراضات کو نمٹانا پڑتا ہے، ضروری نہیں الیکشن کمیشن تفصیلی وجوہات بیان کرے، این اے 53 اور پی پی 10 کی حلقہ بندیوں میں کوئی قانونی سقم نہیں۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیوں میں عدالتی مداخلت کی ضرورت نہیں، درخواست گزار وکیل بھی بےضابطگی کی نشاندہی کرنے سے قاصر رہے، این اے 53 اور پی پی10کی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
الیکشن کمیشن کی حلقہ بندیاں چیلنج ہونے لگیں، 2 حلقے کالعدم قرار، 3 پرنظرثانی
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ دیتے ہوئے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 35 اور این اے 36 کی حلقہ بندیاں کالعدم قرار دی تھیں۔
عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو تمام فریقین کو دوبارہ سن کر ازسر نو حلقہ بندی کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔