نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اپنا استعفیٰ 13 دسمبر کو نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو پیش کیا تھا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم نے آج سرفراز بگٹی کے استعفے کی منظوری دے دی جبکہ نگراں وزیر داخلہ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا۔
وزیر داخلہ بلوچستان نے اپنا عہدہ آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کی غرض سے چھوڑا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وی نیوز سے انٹرویو میں سرفراز بگٹی سے جب ان کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے سوال کیا گیا تھا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سیکیرٹ ہے۔
سرفراز بگٹی نوجوانوں میں خاصے مقبول ہیں تاہم انہیں کچھ نوجوانوں سے شکایت بھی ہے۔
میر سرفراز بگٹی یکم جون 1981 کو پیدا ہوئے تھے۔ وہ میر غلام قادر مسوری بگٹی کے صاحبزادے ہیں اور بلوچستان کے بگٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے ایک ممتاز سیاستدان ہیں جو بلوچستان کے وزیر داخلہ اور قبائلی امور کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
سرفراز بگٹی نے لارنس کالج، مری میں تعلیم حاصل کی۔ بورڈنگ اسکول میں قیام کے دوران اس نے مباحثوں میں حصہ لیا اور انہیں کھیلوں سے بھی شغف رہا۔
دوسری جانب نگراں صوبائی وزیر بلوچستان نوابزادہ جمال خان رئیسانی بھی مستعفی ہوگئے۔
نوابزادہ جمال رئیسانی نے 12 دسمبر کو اپنا استعفیٰ نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان ارسال کیا تھا، علی مردان خان ڈومکی نے آج نگراں صوبائی وزیر بلوچستان کا استعفیٰ منظور کرلیا۔
ادھر نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور نگراں صوبائی وزیر بلوچستان نوابزادہ جمال رئیسانی کے بعد نگراں مشیر معدنیات بلوچستان عمیر محمد حسنی بھی مستعفی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق نگراں مشیر معدنیات بلوچستان عمیرمحمد حسنی نے چاغی سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
عمیر محمد حسنی نے 13 دسمبر کو اپنا استعفیٰ جمع کرایا تھا، نگراں مشیر معدنیات بلوچستان کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا۔
الیکشن سے پہلے نگراں کابینہ سے مزید استعفوں کا بھی امکان ہے، آئندہ الیکشن کے لیے اہل ہونے کے لیے نگراں کابینہ سے استعفے دیے جا سکتے ہیں۔