پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپننگ بیٹسمین احمد شہزاد نے پاکستان سپرلیگ کے نویں ایڈیشن کی ڈرافٹنگ میں کسی ٹیم کیلئے منتخب نہ کیے جانے پر اپنی راہیں الگ کرلیں۔
سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر احمد شہزاد نے لکھا کہ نیشنل ٹی 20 اور ڈومیسٹک لیول پر کارکردگی دکھانے کے باوجود پی ایس ایل 9 میں مجھے منتخب نہیں کیا گیا، ایسے سلوک کے بعد دوبارہ لیگ کھیلنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
احمد شہزاد کے مطابق مجھے شامل نہ کرنا باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا،کیوںکہ پی ایس ایل فرنچائزز نے مجھ سے بری پرفارمنس والے کھلاڑیوں کو بھی شامل کیا۔
کرکٹر نے اپنے پرستاروں کو پیغام دیا کہ وہ تمام صورتحال سے پہلے ہی واقف ہیں لیکن جلد ہی انہیں بھی اس حوالے سے آگاہ کریں گے۔ تاہم پی ایس ایلسے راہیں جدا کرتے ہوئے خود کو باعزت طور پر الگ کررہے ہیں۔
احمد شہزادنے الزام عائد کیا کہ لگتا ہے تمام 6 فرنچائزز انہیں لیگ سے باہررکھنے پر متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے کھیلنا اولین ترجیح رہی، کبھی بھی پیسے کیلئے نہیں کھیلا۔ میں نے غیر ملکی لیگز سے پیشکش کے باوجود ڈومیسٹک کھیلنے کو ترجیح دی، ملک کیلئے محبت کا اس سے بڑھ کر کیا ثبوت ہوسکتا ہے۔ ہمیشہ گرین شرٹ پہن کر کھیلنے میں فخر محسوس کرتا ہوں۔
احمد شہزاد نے آئندہ کیلئے پی ایس ایل کی تمام ٹیموں کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہوئے اپنے مداحوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ، ’ ایمانداری کی یہی قیمت ادا کرنا تھی تو ملک کیلئے تو یہ ایک چھوٹا سا کام ہے۔ پاکستان زندہ باد’۔