کراچی میں عائشہ منزل کے قریب عرشی مال میں لگنے والی آگ سے5 افراد جاں بحق ہونے کےعلاوہ کروڑوں کا نقصان ہوا، متاثرین عمر بھر کی پونجی لمحوں میں گنوا بیٹھے۔
متاثرہ افراد میں تاجر محمد اسماعیل بھی ہیں جو تمام مال جل جانے کے باعث بے بسی کی تصویر بن گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ 24 برس قبل کاروبارشروع کیا تھا۔عمر بھر کی کمائی چند گھنٹوں میں جل کر خاک میں مل گئی اور اب سڑک پر آگئے ہیں۔
دل شکستہ محمد اسماعیل نے آتشزدگی کے ہولناک واقع کا آنکھوں دیکھا حال کچھ یوں بیان کیا کہ ایک دکاندار نے سلینڈر پر غور نہیں کیا اور اسے دکان سے باہر نکال دیا جس نے اتنا بڑا نقصان پہنچایا۔
انہوں نے بتایا کہ دکاندارآرٹیفیشل جیولری پر ٹانکے لگا رہا تھا اور گیس سلنڈر بھی خراب تھا لیکن منع کرنے کے باوجود اس نے کام جاری رکھا اور سانحہ ہوگیا۔
محمد اسماعیل، دیگر متاثرہ تاجروں اور مکینوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے حکومت ان کی مالی معاونت کا اعلان کرے۔