فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے موبائل فونز پر کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کا اعلان کر دیا۔ ملک میں درآمد کیے گئے تقریباً تمام ماڈلز کے موبائل فونز کی کسٹم ڈیوٹی بڑھانے کے بعد پاکستان میں معروف موبائل فون برانڈز اپنے ماڈلز کی قیمتیں بڑھنے کو تیار ہیں۔
موبائل فونز کی قیمتوں کا تعین کسٹمز ایکٹ 1969 کے سیکشن 25A کے تحت ویلیویشن رولنگ نمبر 1732/2023 کے ذریعے کیا جاتا تھا۔
موجودہ ویلیوایشن رولنگ تقریباً نو ماہ پرانی ہے اور اس میں طے شدہ کسٹم ویلیوز مروجہ بین الاقوامی مارکیٹ کی عکاسی نہیں کرتی تھیں۔
رپورٹس کے مطابق ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن کراچی نے مشہور برانڈڈ موبائل فونز کے 1160 ماڈلز کی درآمد پر کسٹم ویلیو میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا ہے۔
ڈائریکٹوریٹ کے حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا کہ مسافروں کے ذریعے درآمد استعمال شدہ موبائل فونز کا اندازہ بھی کسٹم ویلیوز پر کیا جائے گا۔
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز ویلیوایشن نے ایپل، ہواوے، انفینکس، آئی ٹیل، لینوو، میزو، موٹرولا، نوکیا، اوپوو، سام سنگ، سونی، ٹیکنو، ویوو، شیاؤمی، ریئل می، ون پلس، آنر، ٹی سی ایل، الکاٹیل، سی شارک کے برانڈز پر کسٹم ڈیوٹی کو بڑھایا۔
اس حوالے سے اسٹیک ہولڈرز نے درخواست کی کہ کسٹم ڈیوٹی پر نظر ثانی کی جائے اور قیمت میں کم سے کم اضافہ کیا جائے کیونکہ ویلیو ایشن رولنگ میں ذکر کردہ موبائل فون کے کچھ ماڈلز پرانے ہیں لیکن ان کی کسٹم ویلیو کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔