تاریخ میں ایک مشہور فرانسیسی جنرل گزرا ہے جس کے نام سے شاید ہی کوئی واقف نہ ہو، نپولین بوناپارٹ وہ جنرل تھا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس نے اپنا پستہ قد ہونے کا غصۃ جنگی میدان میں نکالا اور کئی قوموں کو فتح کیا۔
نپولین کے اس مبینہ رویے سے متاثرہ ایک اصطلاح ”نپولین کمپلیکس“ بھی مشہور ہوئی، جس میں پستہ قد یا قدرے چھوٹے قد کے لوگوں کا چڑچڑا پن یا غصہ بیان کیا گیا۔
لیکن کیا نپولین بوناپارٹ واقعی اتنا ’بونا‘ تھا جتنا سے بنا کر پیش کیا گیا؟
نپولین کے پستہ قد ہونے کی افواہیں کئی وجوہات کی بناء پر شروع ہوئیں۔
اس کا عرفی نام ”le petit caporal“ (چھوٹا کارپورل) دوستوں نے پیار کے طور پر رکھا تھا۔ تاہم، اس کے دشمنوں نے اسے اس کے خلاف استعمال کیا۔
درحقیقت، دوسرے ممالک نے اس کی موت سے پہلے اور بعد میں اس افواہ کو برقرار رکھنے کے لیے پروپیگنڈہ کیا کہ وہ انتہائی چھوٹا تھا۔
اس کے علاوہ، مبینہ طور پر نپولین فوجی حکمت عملی کے طور پر طویل القامت سپاہیوں کے بیچ رکھتا تھا۔
ایک اور عنصر نے بھی نپولین کے قد کے بارے میں ہماری سمجھ کو متاثر کیا ہوگا۔
نپولین کی موت کے وقت فرانسیسیوں نے اس کی اونچائی فرانسیسی انچوں میں درج کی ہوگی، جو انگریزی انچ سے تھوڑی لمبی تھیں۔
انہوں نے اسے پانچ فٹ دو انچ پر رکھا، جوکہ شاید 5 فٹ اور 6.5 انچ کی طرح تھا، جو اس وقت کے آدمی کے لیے بالکل عام اونچائی تھی۔
ہمارے پاس نپولین کمپلیکس، یا شارٹ مین سنڈروم کی اصطلاح بھی ہے، جو یہ خیال ہے کہ چھوٹے آدمی اپنے چھوٹے قد کی تلافی کے لیے زیادہ جارحانہ ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ خیال بالکل درست معلوم ہوتا ہے، لیکن یہ انسانوں میں اتنا عام نہیں ہے جتنا کہ جانوروں میں ہے۔
خوراک یا جنس جیسے محدود وسائل کے لیے لڑنے کے لیے چھوٹا جانور بڑے جانوروں کی طرف زیادہ جارحانہ رویہ رکھتے ہیں۔