سرد موسم کے دوران سعودی عرب میں عوام کے پسندیدہ گرم کپڑوں میں کشمیری، چینی ملبوسات سرفہرست ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق سرد موسم آتے ہی کاروباری طبقے کی مصروفیت بھی بڑھ جاتی ہے، ہرکوئی گرم ملبوسات خرید کرتا ہے لیکن اہم بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ فروخت ہونے والے ملبوسات میں کشمیر کے اونی کپڑے اور چینی لیدر جیکٹیں زیادہ پسند کی جاتی ہیں۔
مکہ میں گرم کپڑے بیچنے والے یوسف بخش نے العربیہ کو بتایا کہ بازاروں میں موسم سرما کے کپڑوں کی فروخت میں ہر سال خاص طور پراس وقت بہت زیادہ تیزی دیکھنے میں آتی ہے.
یوسف بخش نے کہا کہ قسم اور معیار کے اعتبار سے ان اشیا کی قیمتیں مختلف ہوتی ہیں، جسے ’فری‘ یا سرمائی اسکارف کہا جاتا ہے، اس کی متعدد اقسام ہیں، ان میں شمواہ کی قیمت 65 ریال، مخمل کی قیمت 80 ریال، چوڑے کپڑے کی قیمت تقریباً 125 ریال، اونی کپڑے کے سوٹ کی قیمت 65 ریال تک ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرد موسم میں مختلف رنگوں میں مردوں کے کپڑوں کی مانگ میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، ایک میٹرکی قیمت 20 سے شروع ہو کر160 ریال تک پہنچ جاتی ہے، ملبوسات میں نگریزی، انڈین، کشمیری اور چینی کپڑے سب زیادہ پسند کیے جاتے ہیں۔
ولید العماری انٹرپرینیورشپ کمیٹی کے وائس چیئرمین اور جدہ چیمبر میں ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ ملبوسات کمیٹی کے سابق رکن ہیں۔
ولید کا کہنا ہے کہ موسم سرما کپڑوں، ملبوسات اور عبایہ مارکیٹ میں خریداری کی حد 70 سے 80 فی صد بحال کرتا ہے، سرد موسم والے علاقوں میں ایسے کپڑوں کی دکانوں پر عوام کا رش بڑھ جاتا ہے۔