مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اقتدار کی سیاست ہوتی نظر آرہی ہے، حصہ نہیں لوں گا، آج جو ملک کی سیاست ہے اس سے میرا اتفاق نہیں ہے، یہ الیکشن کچھ نہیں دیں گے، میرا اصولی فیصلہ ہے الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا، نواز شریف کو 5 سال بعد ہائیکورٹ نے بری کردیا ،ان کے پانچ سال کون واپس کرے گا۔
کراچی کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ کے ساتھ چوتھا سال ہوگیا ہے نہ گواہ آتے ہیں نہ کیا کا پتا چلتا ہے کہ کیا ہے؟ کیمرے لگائیں اور دکھائیں عدالتوں میں کیا ہورہا ہے، ہم تو نیب سے پوچھتے ہیں عدالت سے پوچھتے ہیں ہمارے کیس کیا ہیں۔
نواز شریف کے کیسز دیکھ لیں انہیں الیکشن سے پہلے کس طرح فیصلے دیے گئے، جج نے خود کہا مرنے سے پہلے کہ اس کا فیصلہ جھوٹا ہے، آج 5 سال بعد میاں نواز شریف کو ہائیکورٹ نے بری کردیا کیا یہ انصاف ہے ؟؟ ان کے 5 سال کون واپس کرے گا؟ ان کی جوہتھک عزت ہوئی کون آپس کرے گا؟۔
کوئی جاوید اقبال سے سوال کرے گا یہ جعلی کیسز کیوں بنارہے تھے؟ آج وہ گھر میں بٹھا ہے، جس ملک کا انصاف ناانصافی پر مبنی ہو وہ مل نہیں چل سکتا، یہ ملک چلے گا یا نیب، ملک چلانا ہے تو نیب کو ختم کریں، جو شخص 3 دفعہ وزیر اعظم رہا ہو اسے انصاف نہیں ملے گا تو کسی کو انصاف نہیں ملے گا۔
دوسرے ممالک کو دیکھ لیں جو ترقی کررہے ہیں جہاں انصاف ہوگا وہ ملک ترقی کرے گا، جسٹس جاوید اقبال کو حساب دینا پڑے گا، میاں نواز شریف کی تاحیات نااہلی کون سا انصاف ہے؟ آئین کا کون سا آرٹیکل ہے قانون کی کون سی دفعہ ہے جو تاحیات نااہلی کرتا ہے؟ جو آج ملک کے سیاسی حالات ہیں ان میں الیکشن کچھ دن آگے جاسکتے ہیں، بات ملک اور نظام کی ہے، جو حالات ہیں اس لیے کہہ رہا ہوں، میں 35 سال سے سیاست میں ہوں میں کہہ رہا ہوں تو سمجھ جائیں کوئی بات ہوگی۔
چوہدری نثار کے پی ٹی آئی میں جانے سے متعلق مجھے کچھ معلوم نہیں، میرا اصولی فیصلہ ہے الیکشن میں حصہ نہیں لوں گا، آج جو ملک کی سیاست ہے اس سے میرا اتفاق نہیں ہے، یہ الیکشن کچھ نہیں دیں گے، الیکشن ضرور کرائیں مگر اقتدار برائے قتدار نہیں ہونا چاہیئے۔
کسی انتقامی جذبے سے واپس نہیں آیا لیکن حساب توبنتا ہے، نوازشریف