Aaj Logo

شائع 13 دسمبر 2023 03:54pm

انگلینڈ اور ویلز میں ججوں کو فیصلہ لکھنے کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال کی اجازت

انگلینڈ اور ویلز میں ایک نئی پیشرفت سامنے آئی ہے، ججوں کو فیصلے لکھنے کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹول ’چیٹ جی پی ٹی‘ استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

لیکن غالب امکان ہے کہ مصنوعی ذہانت فیصلوں میں ایسے معاملات کا حوالہ بھی لکھ سکتی ہے جو کبھی نہیں ہوئے ہوں۔

ان خدشات کے باوجود ججوں کو چیٹ جی پی ٹی کے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

جوڈیشل آفس نے انگلینڈ اور ویلز میں ہزاروں ججوں کے لیے اے آئی چیٹ جی پی ٹی کے استعمال کے لیے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مصنوعی ذہانت طویل تحریروں کا خلاصہ پیش کرنے میں مدد دے سکتی ہے‘۔

رولز کے ماسٹر سر جیفری ووس نے مصنوعی ذہانت کو انصاف کے نظام کے لیے ایک بہتر، تیز رفتار اور سستا ڈیجیٹل اسسٹنٹ قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں دو امریکی وکلاء پر چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے بنائے گئے جعلی مقدمات کا حوالہ دینے پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

Read Comments