ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے غیر شرعی نکاح کرکے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا، خاورمانیکا کی درخواست پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 14 دسمبرکو کیا جائے گا، ملزمہ بشریٰ بی بی عدالت میں پیش ہوں۔
اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
سینئرسول جج قدرت اللہ نے 4 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے عدالت میں درخواست دائر کی، اور الزام لگایا کہ پیری مریدی کے چکر میں رابطہ استوار کیا گیا، اور بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے ناجائز تعلقات قائم ہوگئے۔
حکم نامے میں ہے کہ خاورمانیکا کے مطابق اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو نومبر 2017 میں طلاق دی، لیکن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ نے عدت گزرنے سے پہلے ہی نکاح کرلیا، جب کہ گواہان مفتی سعید، عون چوہدری اورمحمد لطیف کے بیانات الزامات کو سپورٹ کرتے ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے بادی النظر میں جرم کا ارتکاب کیا ہے، عدالت اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ٹرائل کے آغاز کیلئے مناسب گراؤنڈز موجود ہیں، لہذاٰ خاورمانیکا کی کمپلینٹ سماعت کیلئے منظورکی جاتی ہے۔
پراسیکیوٹر نے غیرشرعی نکاح سے متعلق اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروا دیے
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خاورمانیکا کی کمپلینٹ پر سماعت کا باقاعدہ آغاز 14 دسمبرکوکیا جائے گا، بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں قید ہیں، لہذاٰ ان سے الیکٹرانک ذرائع سے رابطہ کیا جائے گا، اور بشریٰ بی بی ذاتی حیثیت میں 14 دسمبر کو عدالت میں پیش ہوں۔