غزہ میں حملے روکنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود اسرائیل کی خون ریزی جاری ہے، تاہم چند روز اپنی ایک تشہیری مہم سے سوشل میڈیا صارفین کو مشتعل کرنے والی معروف ہسپانوی فیشن برانڈ ’زارا (zara)‘ نے اس اقدام پر معافی مانگ لی ہے۔
فیشن برانڈ کی تشہیری مہم ’دی جیکٹ‘ میں امریکی اداکارہ کرسٹین میک مینامی کو اپنے ارد گرد ککفن میں ملبوس پُتلوں کے ساتھ دیکھایا گیا تھا۔ غزہ جنگ کی یاد دلانے والی متنازع تصاویر کی وجہ سے سوشل میڈیا پر اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے زارا کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا۔
اس مہم کے بعد مسلم دنیا میں اس برانڈ کے خلاف بائیکاٹ کی مہم کی جارہی تھی، صارفین اس شوٹ کی شدید مذمت کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا صارفین کے شدید ردِعمل کے بعد مقبول برانڈ نے اپنے اس اقدام پر معافی مانگ لی۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر اس برانڈ نے اپنے آفیشل پیج پر اس حوالے سے وضاحت پیش کی ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ’نیا کلیکشن جولائی میں بنا تھا اور اس کا فوٹو شوٹ ستمبرمیں کیا گیا تھا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری نئی تشہیری مہم کی تصاویر سے کچھ لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ تصاویر ہٹائی دی گئی ہیں‘۔
اس مقبول برانڈ کے اس حساس نوعیت کے فوٹو شوٹ میں معصوم فلسطینیوں کا مذاق اڑایا گیا تھا۔
دوسری جانب برطانیہ کی ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرڈز اتھارٹی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ’انہیں زارا کی مہم کے بارے میں 110 شکایات موصول ہوئی ہیں کہ تصویروں میں غزہ کی جنگ کا حوالہ دیا گیا ہے‘۔
اتھارٹی نے مزید کہا کہ ’چونکہ زارا نے اب اشتہار کو ہٹا دیا ہے۔ ہم مزید کوئی کارروائی نہیں کریں گے‘۔