قومی کرکٹ ٹیم میں ایک ایسے کرکٹر بھی رہے ہیں ، جنہوں نے صرف تین ون ڈے کھیلے اور تینوں میں صفر پر آؤٹ ہوئے، اس کے باوجود ان کا نام ”مین آف دی میچ“ کے طور پر درج کیا گیا۔
ہم بات کر رہے ہیں پاکستانی کرکٹر شاداب کبیر کی، جنہوں نے سال 1996 میں اپنا ون ڈے ڈیبیو کیا۔
شاداب نے پاکستان کے لئے تین ون ڈے کھیلے اور سبھی میں صفر پر آؤٹ ہوئے اور کوئی وکٹ بھی حاصل نہ کرسکے، کامیابی کے نام پر انہوں نے صرف ایک کیچ پکڑا تھا۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز اور دائیں ہاتھ کے آف بریک بالر شاداب نے اپنے کیریئر کا آغاز یکم ستمبر 1996 کو انگلینڈ کے خلاف ناٹنگھم میں کیا تھا۔
اپنے ڈیبیو میچ میں وہ صرف دو گیندیں کھیل سکے اور کوئی رن بنائے بغیر ایڈم ہولیک کا شکار بنے۔
ٹریٹ برج میں کھیلے گئے اس میچ میں آل راؤنڈ کارکردگی کیلئے پوری پاکستانی ٹیم کو مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔
ایسے میں شاداب بھی اپنے ڈیبیو میچ میں ہی اس کے حقدار بن گئے۔
اس میچ میں انگلینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 246 رنز بنائے تھے۔
ٹیم کی 10ویں وکٹ اننگز کے آخری اوور میں گری تھی۔
پاکستان کی جانب سے وسیم اکرم نے سب سے زیادہ تین وکٹیں حاصل کی تھیں جب کہ وقار یونس، شاہد نذیر اور ثقلین مشتاق نے ایک ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
جواب میں پاکستان نے پانچ اہم بلے بازوں سعید انور (62)، شاہد انور (37)، اعجاز احمد (59)، عامر سہیل (29) اور راشد لطیف (ناٹ آؤٹ 31) کی اننگز کی بدولت 247 رنز کا ہدف 8 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا۔
عام طور پر ایسا نہیں ہوتا، لیکن آٹھ وکٹوں کی اس فتح کے بعد پوری پاکستانی ٹیم کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا اور اس میں شاداب کبیر بھی شامل تھے۔
اس میچ میں شاداب نے ایک کیچ لیا تھا۔
اس کے بعد شاداب نے ٹورنٹو (کینیڈا) میں دو اور ون ڈے میچز کھیلے لیکن ان دونوں میچوں میں بھی وہ کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوگئے۔ انہیں گیند باز کا موقع بھی نہیں ملا اور انہوں نے کوئی کیچ بھی نہیں لیا۔
اس طرح تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں صفر رنز، صفر وکٹ اور ایک کیچ کے مایوس کن ریکارڈ کے ساتھ ان کے ون ڈے کیریئر کا اختتام ہوگیا۔
12 نومبر 1977 کو کراچی میں پیدا ہوئے شاداب نے پانچ ٹیسٹ بھی کھیلے اور 21.14 کی اوسط سے 148 رنز بنائے، اس دوران 55 رنز ان کا سب سے بڑا اسکور تھا۔
تاہم اس ناکام بین الاقوامی کیریئر کے باوجود شاداب کبیر نے پاکستان کے ڈومیسٹک میں بہت زیادہ رنز بنائے۔
انہوں نے 136 فرسٹ کلاس میچوں میں 31.78 کی اوسط سے 6961 رنز بنائے اور 81 لسٹ اے میچوں میں 38.53 کی اوسط سے 2813 رنز بنائے۔
انہوں نے فرسٹ کلاس میچوں میں 11 سنچریاں اور لسٹ اے میچوں میں چار سنچریاں بنائیں۔