سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر سائفر گمشدگی کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے سفارتی سائفر گمشدگی کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔
عمران خان اور شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، دونوں ملزمان پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
سماعت کے لیے ایف آئی اے اسپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور، ذوالفقارعباس نقوی جب کہ عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدراور شاہ محمود کے وکیل بیرسٹر تیمور ملک کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
اس کے علاوہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، ان کی ہمشیرائیں اور شاہ محمود کا اہل خانہ بھی اڈیالہ جیل پہنچا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
سائفر کیس: پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت پر عمومی یا خصوصی حکومتی حکمنامہ پیش کرنے کا حکم
جیل ٹرائل میں سابق آرمی چیف اور امریکی سفیر کو بلایا جائے، پی ٹیآئی
خصوصی عدالت نے وکلاء صفائی کی جانب سے دائر 6 متفرق درخواستیں نمٹا کر کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین کا کہنا تھا کہ جیل میں اوپن ٹرائل پر میڈیا کے معاملے پر جیل سے بات کروں گا۔
قبل ازیں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے نقول فراہم کرنے کی سماعت کا خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے 4 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کیا تھا۔
عدالتی حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ دوران سماعت میڈیا اور دیگر افراد کمرہ عدالت میں موجود رہے، سماعت کے دوران عدالت نے سی آر پی سی کی دفعہ 352 کے تمام تقاضے پورے کیے۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ اسیکیوٹر کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13، 6 میں حکومتی حکم نامے کو ضروری قرار نہیں دیا گیا، پراسیکیوٹر کو آئندہ سماعت پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13، 6 کے تحت حکومت کی جانب سے عمومی یا خصوصی حکم نامہ پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔