پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی پالسیوں کے باعث ملک کو دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردوں کو ایک بار پھر پاکستان پر ملسط کیا گیا، پی ٹی آئی حکومت نے دہشت گردوں کو پناہ دی، سنگین واقعات میں ملوث دہشتگردوں کو افغانستان سے واپس بلایا گیا، پارلیمان اور عوام سے پوچھے بغیر یہ فیصلہ لیا گیا، راتوں رات ایسا یو ٹرن لیا گیا جس کے اثرات پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں۔
اسلام آباد میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ بہت اچھا اقدام ہے جو سرفراز بگٹی نے لیا ہےشہدا اور سیاستدان جو دہشت گردی کا شکار ہوئے ان کے پورٹریٹ لگائے گئےجدوجہد کے نتیجے میں پاکستان میں امن قائم ہوادہشت گردی کو ملک سے ختم کردیا گیا تھا ایسا فیصلہ بدقسمتی سے لیا گیا تھا کہ دوبارہ دہشت گردی آئی پارلیمان اور عوام سے پوچھے بغیر فیصلہ لیا گیا کہ دہشت گردوں کو انگیج کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ ان دہشت گردوں کو پھر پاکستان پر مسلط کردیا گیاجگہ جگہ ایک بار پھر دہشت گردی نظر آرہی ہےہماری فوج اور پولیس دہشت گردی کے نشانہ پر ہیں مسلسل کوشش کے بعد ملک کو ان دہشت گردوں سے پاک کرایا تھا، پارلیمان کی منظوری کے بغیر راتوں رات یو ٹرن لیا گیا، پاکستان کے عوام اس کے نتائج بھگت رہے ہیں، ایک بار پھر دہشت گردی کو شکست دینے کے لیے عوام اور پولیس و فوج کو قربانی دینا ہوگی، سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے اس فیصلے کی تحقیقات ہونا چاہئیں کہ اس لے پیچھے کیا محرکات تھےعوام کو یقین دلانا ہوگا کہ آنے والے دنوں میں پھر ایسا یوٹرن نہ لیا جائے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ تحقیقات کی جائیں کہ پروسیجرز فالو کئے بغیر طالبان کو واپس آنے کی اجازت دی گئی ان تحقیقات کی روشنی میں ہمیشہ کے لیے ایسے فیصلوں کو روکنا ہوگا ہم پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین اور پیپلزپارٹی دونوں پلیٹ فارمز سے انتخابات میں حصہ لیتے ہیں۔
بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر سابق وزیر خارجہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول نہیں، بھارت اقوام متحدہ کے موقف کو نہیں مانتا دنیا کو سوچنا ہوگا کہ کب تک ایسی روایات کو قبول کرے گابھارت بار بار عالمی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہےبھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انحراف نہیں کرسکتا کشمیر ایک تنازعہ ہے جو حل طلب ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکومت نے جیلوں سے دہشت گردوں کو رہا کرایا، سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے دہشت گردوں کو قبائلی علاقوں میں بسایا، حالات جو بھی ہوں انتخابی مہم چلائیں گے، ذوالفقار بھٹو قتل کیس کو سماعت کے لیے مقرر کرنا اچھا فیصلہ ہے کارروائی کو لائیو دکھانے کے لیے درخواست دائر کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کو جیلوں سے نکالا گیا، جو پاکستان میں دہشت گردی کرتے رہے چالباز نے انہیں رہا کردیا، سنگین واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو افغانستان سے واپس بلایا گیا، راتوں رات ایسا یو ٹرن لیا گیا جس کے اثرات پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں، یہ یقین دہانی کرنی چاہیے کہ ایسے فیصلے دوبارہ نہیں کیے جائیں۔
اس موقع پر نگراں وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو کا نظریہ آج بھی زندہ ہے، بینظیر پاکستان اور دنیا کی بڑی لیڈر تھیں ان کا نظریہ آج بھی زندہ ہے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی جنگ میں شہید ہونے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں، وزارت داخلہ میں سویلین شہداء کے پورٹریٹ لگائے گئے، شہداء کے لواحقین کو چاروں صوبوں سے بلایا گیا، دہشت گردوں کو معاف کرنے کا کسی کے پاس اختیار نہیں۔
کہا گیا کے پی میں کسی اور کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ ہوچکا، بلاولبھٹو
میاں صاحب چوتھی بار بھی سلیکٹ ہوکر آئے تو نہ عوام مانیں گے نہ میںمانوں گا، بلاول بھٹو
بلاول بھٹو زرداری نے وزارت داخلہ میں قائم کی گئی شہداء گیلری میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصویر آویزاں کی، اس موقع پر نگراں وفاقی وزیرداخلہ بھی موجود تھے۔