نگران حکومت نے ملک بھر میں تارکین وطن کے چھ نئے پروٹیکٹوریٹ دفاتر کھولنے کا اعلان کیا ہے تاکہ پاکستانی شہریوں کو بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
اس کے علاوہ افراد کے لئے اپنے شناختی کارڈ یا ڈومیسائل کے ساتھ اسی شہر سے پروٹیکٹوریٹ حاصل کرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے ، جس سے وہ ملک بھر میں کسی بھی دفتر تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
نئے دفاتر سکھر، ایبٹ آباد، گوادر، آزاد جموں و کشمیر، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں قائم کیے جائیں گے جس کے بعد دفاتر کی مجموعی تعداد 15 ہو جائے گی۔ اس توسیع سے بیرون ملک روزگار کے متلاشی افراد، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں رہنے والے افراد کی رسائی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
اس وقت کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی، کوئٹہ، ملتان، مالاکنڈ، ڈی جی خان اور سیالکوٹ میں پروٹیکٹوریٹس پہلے سے ہی موجود ہیں۔
اس سے پہلے، پروٹیکٹوریٹ کے خواہاں افراد کو اپنے شناختی کارڈ یا ڈومیسائل پر نشاندہی کے مطابق اپنے رہائشی شہر کے اندر دفتر میں درخواست دینے کی ضرورت ہوتی تھی۔ جس کی وجہ سے اکثر پریشانی یا تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا تھا خصوصاً ان افراد کو جن کی رہائش ان دفاتر سے دور ہو۔
اس پابندی کو ہٹانے کا فیصلہ بیرون ملک ملازمت تلاش کرنے والوں کے لئے زیادہ لچک اور آزادی فراہم کرتا ہے۔ اب وہ پاکستان بھر میں کسی بھی آسانی سے قائم پروٹیکٹوریٹ آف امیگرنٹ آفس کا دورہ کر سکتے ہیں، قطع نظر اس کے کہ ان کا تعلق کہیں سے بھی ہو۔
یہ اقدامات نگراں حکومت کی جانب سے بیرون ملک کام کرنے والے پاکستانی شہریوں کی فلاح و بہبود میں مدد کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ حکومت کا مقصد تحفظ کے حصول اورخدمات تک رسائی کو وسعت دینے کا عمل ہموارکرکےبیرون ملک روزگار کے مواقع تلاش کرنے والے افراد کو بااختیار بنانا ہے۔
معاون خصوصی برائے اوورسیز جواد سہراب ملک کا کہنا یے کہ یہ اقدامات بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے ہیں۔