پاکستان میں سوشل میڈیا پر خبریں گرم ہیں کہ امریکی الیکٹرک وہیکل بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے بھارت کے اپنے پلانٹ میں ایک ایسی کار بنا لی ہے جو بھارتیوں کو محض 17 لاکھ روپے میں دستیاب ہوگی۔
لیکن حقیقت کچھ اور ہے۔
ٹیسٹ میں کمپنی کے مالک ایلون مسک نے رواں سال کے وسط میں عندیہ دیا تھا کہ وہ بھارت میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔
ایلون مسک کے اس اعلان کے بعد بھارت میں یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں کہ اگر ٹیسلا نے بھارت میں اپنی پہلی کار بنائی تو اس کی قیمت کیا ہوگی۔
جولائی 2023 میں جو اندازے لگائے گئے ان میں کہا گیا کہ یہ کار 20 لاکھ بھارتی روپوں سے کم میں دستیاب ہوگی۔
ان قیاس آرائیوں کا سبب یہ تھا کہ ٹیسلا انٹری لیول کی کار 20 ہزار امریکی ڈالر میں بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ایلون مسک کے ابتدائی بیان کے بعد ٹیسلا نے عملی طور پر بھارت میں فیکٹری لگانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں کیا۔
لیکن ذرائع کے حوالے سے مختلف دعوے سامنے آتے رہے جن میں کہا گیا کہ ٹیسلا کی پہلی فیکٹری بھارتی ریاست گجرات میں بنے گی اور جنوری 2024 میں اس کا افتتاح متوقع ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ ٹیسلا کی جانب سے بھارت میں دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
تاہم حقیقت میں اب تک صورتحال وہیں پر رکی ہے جہاں یہ جولائی 2023 میں تھی۔ یعنی نہ تو ٹیسلا نے کوئی سرمایہ کاری کی ہے اور نہ ہی بھارت میں کوئی فیکٹری لگائی گئی ہے۔ ایسے میں کار کی پیداوار تو دور کی بات ہے۔
تاہم بھارت کی مختلف ویب سائٹس نے قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنی خیالی کار کی قیمت 20 لاکھ سے کم کر کے 17 لاکھ بھارتی روپے کر دی۔
یہی خیالی خبریں پاکستان کے سوشل میڈیا تک بھی پہنچی اور یہ دعویٰ سامنے آیا کہ ٹیسلا بھارت میں 17 لاکھ روپے میں الیکٹرک کار فراہم کر رہی ہے۔