بھارت میں بالی ووڈ کے معروف ترین اداکار شاہ رخ خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق توہین عدالت کی درخواست کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی سالیسٹر جنرل ایس بی پانڈے نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ کو مطلع کیا کہ سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے اداکار شاہ رخ خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن کو 20 اکتوبر کو گٹکا/تمباکو کمپنیوں کی تشہیر کرنے پر نوٹسز بھیجے ہیں۔
موتی لال یادو نامی ایک وکیل نے الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں مشہور شخصیات، خاص طور پر مذکورہ بالا تینوں اداکاروں کے اشتہارات، مصنوعات یا اشیاء کے اشتہارات میں مبینہ شرکت سے متعلق مسائل اٹھائے گئے تھے جو کہ عوام کی صحت کے لیے بڑے پیمانے پر نقصان دہ ہیں۔
عدالت نے اگست 2023 میں کابینہ سکریٹری، چیف کمشنر اور سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی کو نوٹس جاری کیے تھے، جس میں ستمبر 2022 کے اپنے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست کی گئی تھی، عدالت نے نوٹس میں درخواست گزار کو حکومت ہند سے رجوع کرنے کو کہا تھا۔
نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ڈپٹی سالیسٹر جنرل نے جسٹس راجیش سنگھ چوہان کی بنچ کو بتایا کہ اداکار شاہ رخ خان، اکشے کمار اور اجے دیوگن کو 20 اکتوبر کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امیتابھ بچن نے تمباکو/گٹکا کمپنی کو اپنا اشتہار دکھانے پر قانونی نوٹس بھیجا تھا، کیونکہ کمپنیوں نے ان کی جانب سے معاہدہ منسوخ کیے جانے کے باوجود اشتہارات چلائے تھے۔