انگریزی اخبار دی فرنٹیر پوسٹ کے مالک رحمت شاہ افریدی انتقال کر گئے۔ ان کا انتقال ہفتہ کے روز ہوا اور ان کے صاحبزادے جلیل شاہ افریدی نے انتقال کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کی۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میرنے رحمت شاہ آفریدی کی وفات پر اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان کی صحافت کے شعبے میں خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
عامر میر نے کہا کہ رحمت شاہ آفریدی ایک دبنگ اخبار کے مالک تھے، انہوں نے اپنے اخبارکے پلیٹ فارم سے آمریت کی مخالفت کی اور اس کی قیمت بھی ادا کی۔
انہوں نے کہا کہ رحمت شاہ آفریدی نے صوبہ خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلے اور واحد قومی انگریزی اخبار ’دی فرنٹیئر پوسٹ‘ کی اشاعت شروع کی، اخبار نے انتہائی مختصر عرصے میں وہ دھوم مچائی کہ سارا ملک اور بین الاقوامی دنیا اس کی شیدائی ہوگئی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہرحمت شاہ آفریدی نے ’دی فرنٹیئر پوسٹ‘ کے پلیٹ فارم سے تحقیقاتی صحافت کی دنیا میں کھلبلی مچائی، اخبار سے ہونے والی تحقیقاتی صحافت نے رحمت شاہ آفریدی کے لیے مشکلات بھی پیدا کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رحمت شاہ آفریدی کو قیدوبند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں لیکن وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے، شعبہ صحافت کے لیے رحمت شاہ کی خدمات تادیر یاد رکھی جائیں گی، اللہ تعالیٰ رحمت شاہ آفریدی مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔