Aaj Logo

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2023 11:10pm

’وزیر داخلہ بتائیں فضل الرحمان کی سکیورٹی کس کا کام، ذمہ داری پوری نہیں کرسکتے تو مستعفی ہوجائیں‘

جمعیت علمائے اسلام (ایف) کے ترجمان حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی سیکورٹی تھریٹ کے حوالے سے وزیر داخلہ بتائیں کہ آپکی ذمہ داری خبر دینا ہے یا سکیورٹی دینا ہے، اگر آپ اپنی ذمہ داریوں کو پوری نہیں کر سکتے تو پھر مستعفی ہو کر نا کامی کا اعتراف کرلیں۔

حافظ حمد اللہ نے سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کو درپیش سکیورٹی خطرات کے حوالے اپنے ”ایکس“ پیغام میں وزیر داخلہ پر سوالات کی بوچھاڑ کردی۔

انھوں نے سوال اٹھایا کہ مولانا فضل الرحمان کو سیکورٹی تھریٹ کے باوجود کیا تم نے ، فول پروف سیکورٹی دی ہے۔ اگر نہیں دی ہے تو کیوں نہیں دی۔ کیا یہ آپ اور حکومت کی ناکامی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ (وزیر داخلہ) کے بیان کے مطابق یہ سکوورٹی تھریٹ صرف مولانا کو کیوں ہے، کہیں یہ مولانا کو عوام سے دور رکھنے کی سازش تو نہیں، اگر ہے تو کون کررہا ہے، اگر خدا نخواستہ ، مولانا کو کچھ ہوا تو ذمہ دار کون ہوگا، اگر آپ اپنی ذمہ داریوں کو پوری نہیں کر سکتے تو پھرمستعفی ہو کر نا کامی کا اعتراف کرلیں۔

##’جو افغانستان میں شکست کھا کر بھاگ گئے انھیں سپر طاقت کیسے تسلیم کر لیں‘

دوسری طرف پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جو افغانستان میں شکست کھا کر بھاگ گئے ان کو ہم سپر طاقت کیسے تسلیم کر لیں۔ افغانستان میں شکست کے بعد کیسے کہہ سکتے ہیں کہ امریکا سپر پاور ہے، فلسطین میں ہونے والے مظالم پر انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش کیوں ہیں۔ فلسطینوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، فلسطینی اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ہزاروں بچے اور خواتین نے شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا گھر ہے اور اپنے گھر کو خوشحال اور محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، اس وطن میں ہم نے 75 سال گزارے اس ملک کا ہم پر حق ہے، مغرب نہیں چاہتا کہ یہاں پر مذہب ترقی کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب پھر انتخابات آرہے ہیں، فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے کیا پھر ان لوگوں کو لانا ہے جو پاکستان کو توڑنا چاہتے تھے۔ پچھلی حکومت اس ایجنڈے پر لائی گئی تھی کہ یہودی ایجنڈے کو لانا ہےلیکن اس فتنے کو ہم نے پھینک دیا۔

انھوں نے کہا کہ نئے زاویے کے ساتھ فیصلہ کریں، ہم یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ بین الاقوامی ادارے نہیں ہمارے اپنے ادارے ملک کو چلا رہے ہیں۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فاٹا میں اگر ایف سی آر انگریز کا قانون ہے تو ہمارے قانون میں کتنے انگریز کے قوانین موجود ہیں، فاٹا کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے گئے۔

Read Comments