جنگ بندی کرانے میں ناکامی پر پاکستان نے سلامتی کونسل پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے لوگوں پر مشترکہ سزا کا مسلط کیا جانا ناقابل قبول ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال پرہنگامی اجلاس ہوا جس میں قرار داد متحدہ عرب امارات کی پیش کی جانے والی قرار داد امریکا نے ویٹو کردیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سلامتی کونسل امن کے قیام کی بنیادی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہوچکا، غزہ کے لوگوں پر مشترکہ سزا کا مسلط کیا جانا ناقابل قبول ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم وسیع تر خطرناک تنازعے کو جنم دے سکتا ہے، پاکستان فوری پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی بربریت فوری ختم کی جائے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بُدھ کے روز اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کا نفاذ کیا تھا، جس میں انہوں نے غزہ میں انسانی ہمدردی پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ اور انسانی بحران کے سنگین خطرے سے خبردار کیا تھا۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا غزہ کی جنگ دیگر ملکوں تک پھیل چکی، لبنان، شام، عراق اور یمن اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔