عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بغداد میں امریکی سفارت خانے پر راکٹوں سے حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ابتدائی طور پر کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے حملے میں کوئی جانی نقصان نہ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
عراق کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں عراقی سکیورٹی ایجنسی کے ہیڈکوارٹر کو نقصان پہنچا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح چار بجے کے قریب عراقی دارالحکومت کے وسط میں واقع امریکی سفارت خانے کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ سائرن بجائے گئے جن میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کی اپیل کی گئی تھی۔
روئٹرز کے مطابق یہ پہلا موقع ہے جب امریکی سفارت خانے پر فائرنگ کی گئی ہے، اکتوبر کے وسط سے عراق اور شام میں امریکی افواج کے فوجی اڈوں پر درجنوں حملوں کے بعد بظاہر لگ رہا ہے کہ اہداف کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے۔
روئٹرز کی خبر کے مطابق خیال کیا جارہا ہے کہ یہ حملہ ایران سے وابستہ ملیشیا کی جانب سے کیا گیا تھا جنہوں نے غزہ جنگ میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر شام اور عراق میں امریکی مفادات کو نشانہ بنایا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کی حزب اللہ تحریک کے ایک سینئر عہدیدار نے جمعہ کو کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایران سے وابستہ گروہوں کے حملوں کا مقصد غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے حملوں کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے، تاہم انہوں نے خاص طور پر جمعہ کے حملے کا ذکر نہیں کیا۔