ایکس کی چیف ایگزیکٹو آفسر لنڈا یاکارینو نے دعویٰ کیا کہ رواں ماہ کے پہلے ہفتے ایک کروڑ سے زائد افراد نے ایکس پر سائن اپ کیا ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو سال کے آخر تک اشتہار کی آمدنی میں 75 ملین ڈالر کا نقصان ہونے کا خطرہ ہے کیونکہ بڑے برانڈز نے پلیٹ فارم پر اپنی مارکیٹنگ مہم روک رکھی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایکس باقاعدگی سے صارفین کا ڈیٹا جاری نہیں کرتا، دسمبر کے سائن اپ اوسط کے مقابلے میں کس طرح ہیں یا کمپنی سی ای او نے اعداد و شمار کا انکشاف کیوں کیا، اس حوالے سے ایکس کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
ایکس کے مالک ایلون مسک نے جولائی میں کہا تھا کہ ایکس کے ماہانہ صارفین کی تعداد 540 ملین ہے۔
ایپل، ڈزنی، وارنر برادر، ڈسکوری، لائنز گیٹ انٹرٹینمنٹ، پیراماؤنٹ گلوبل اور آئی بی ایم سمیت متعدد کمپنیوں نے نومبر میں کہا تھا کہ وہ ایکس پر اپنے اشتہارات روک رہے ہیں۔
ایلون مسک نے پلیٹ فارم سے اشتہار واپس لینے والی کمپنیوں پر اس وقت تنقید کی جب انہوں نے ایک صارف سے اتفاق کیا جس نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ یہودی سفید فام لوگوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔
واچ ڈاگ گروپ میڈیا میٹرز کی ایک رپورٹ میں نازی ازم کی حمایت کرنے والی ایکس پوسٹس کے ساتھ بڑی کمپنیوں کے اشتہارات ملے تھے۔
بعد ازاں ایکس نے نومبر میں میڈیا میٹرز کے خلاف ہتک عزت کا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا۔