اقوام متحدہ نے رمضان میں روزہ کھولنے کے لیے کیے جانے والے اہتمام ’افطار‘ کو ثقافتی ورثے کے طور پر تسلیم کرلیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افطار کو ثقافتی ورثہ تسلیم کرنے کا فیصلہ یونیسکو کے پیر سے جاری اجلاس میں کیا گیا، جبکہ اس موقع پر اٹلی کا ’’اوپیرا گانا‘‘ بھی عالمی ورثہ کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب رہا۔
اقوام متحدہ کی ایجوکیشنل، سائنٹیفک اور کلچرل آرگنائزیشن (یونیسکو) نے ایران، ترکیہ، آذربائیجان اور ازبکستان کی درخواست کو تسلیم کرتے ہوئے افطار کو ثقافتی ورثے میں شامل کیا۔
یونیسکو نے اپنے بیان میں کہا کہ رمضان میں غروب آفتاب کے وقت روزہ کھولنے کے وقت تمام مسلم ممالک میں خاص اہتمام کیا جاتا ہے، جوان کی تہذیب اور ثقافت کا حصہ ہے۔
یونیسکو کا کہنا تھا کہ افطارعام طور پر اہل خانہ کے ساتھ مل کر کی جاتی ہے اور اس کی تیاری میں بچوں سے لیکر جوان، بوڑھے بھی حصہ لیتے ہیں۔