الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نئے انٹرا پارٹی الیکشن کیخلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کردیا۔
چیف الیکشن کمشنرسکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے تحریک انصاف کے نئے انٹر اپارٹی انتخابات کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔
اس موقع پر اکبرایس بابر سمیت دیگر درخواست گزار، سیکرٹری الیکشن کمیشن سمیت الیکشن کمیشن حکام بھی موجود تھے۔
دوران سماعت اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے آرڈر کے بعد 2 دن میں انٹرا پارٹی الیکشن کروایا مگر نہ ووٹر لسٹ بنی نہ کوئی اور انتظامات کیے گئے اور بند کمرے میں ایک شخص کو چیئرمین بنا دیا گیا۔
ممبرخیبرپختونخوا نے سوال کیا کہ آپ کس حیثیت سے الیکشن لڑ رہے تھے، کیا آپ کی ممبر شپ ختم نہیں ہوچکی؟ اس پر اکبر ایس بابر کے وکیل نے جواب دیا کہ نہیں ختم ہوئی اسلام آبادہائی کورٹ کا فیصلہ بھی موجود ہے۔
وکیل نے کہا کہ یاسمین راشد جیل میں اور علی امین گنڈا پوراشتہاری ہیں لیکن ان کی نامزدگی کیسے ہوئی؟ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشنزنہیں سلیکشن ہوئی ہے، پارٹی آئین کے مطابق پینل بنا کرالیکشنز ہونا لازمی ہے۔
اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ جو لوگ الیکشنز لڑنا چاہتے ہیں ان کے حقوق متاثر ہوئے، الیکشنز میں شفافیت نہیں تھی، مرکزی سیکرٹریٹ گئے تو کہا گیا انتخابات کا نہیں پتا، ہمارے پاس اس کے شواہد ہیں کہ ہم وہاں گئے تھے۔
چیف الیکشن کمشنر سوال کیا کہ کیا پارٹی کو کوئی تحریری طور پر شکایت کی، جس پر اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ نہیں ہم نے کوئی تحریری طور پر شکایت نہیں کی۔
سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ کاغذات آئے ہوئے ہیں کمیشن ان کو دیکھ لے گا، دوران سماعت اکبر ایس بابر کی پی ٹی آئی سینٹرل سیکرٹریٹ جانے کی ویڈیو بھی چلائی گئی۔
چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ آپ نے نامزدگی فارم حاصل کرنے کے لیے کیا کوشش کی، یہ ویڈیو میں کون سی جگہ ہے، وکیل اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ یہ پی ٹی آئی کا جی ایٹ کا مرکزی دفتر ہے۔
ممبر کمیشن نے پوچھا کہ پی ٹی آئی جی ایٹ مرکز پہنچنے پر ویڈیو کون بنا رہا تھا، آپ کوشک تھا کاغذات نامزدگی نہیں ملے گی، اس پر وکیل نے جواب دیا کہ ہ ہمارا اپنا بندہ تھا، ہم تمام عمل ڈاکومنٹڈ کرنا چاہتے تھے۔
اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن سے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات دوبارہ کرنے کی استدعا کردی جس کمیشن نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’الیکشن ایکٹ کا سیکشن 215 واضح ہے دربارہ الیکشن کوبھول جائیں‘۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کردیا اور آئندہ سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔
انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے سے متعلق 14 افراد نے درخواستیں دائر کی تھیں، درخواست گزاروں میں اکبر ایس بابر، طاہر نواز، نورین فاروق سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کے حکم پر پی ٹی آئی نے 3 دسمبر کو انٹرا پارٹی انتخابات کا انعقاد کیا، جس میں بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین جبکہ عمر ایوب جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے۔
اس کے علاوہ یاسمین راشد پنجاب کی صدر اور علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا کے صدر منتخب ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن دوبارہ کرانے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹمیں چیلنج کردیا
تحریک انصاف نے انتخابات کے التواء کی منظم کوششوں کو مستردکردیا
پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چلینج کرتے ہوئے سارے عمل کو مشکوک قرار دیا تھا۔
دوسری جانب گزشتہ روز سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الیکشن کمیشن کا دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔