پاکستان کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) قرض منظوری کا معاملہ جنوری 2024 تک تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 11 جنوری کو ہوگا جس میں پاکستان کو قرض پروگرام کی اگلی 700 ملین ڈالر کی قسط دینے کی حتمی منظوری پر غور کیا جائے گا۔
گزشتہ ماہ آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ وہ 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے دوسرے جائزے پر پاکستان کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدہ کر چکا ہے جس سے پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر کی فنڈنگ شروع ہو جائے گی۔
پاکستان کو ملنے والے فنڈز بیل آؤٹ کی دوسری قسط ہوگی جو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ پاکستان معاملے پر بورڈ کا اجلاس 11 جنوری کو ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ بڑھانے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئرکردیا
آئی ایم ایف سے مذاکرات کے تحت نان فائلرز کے بجلی کنکشنز کاٹنے کافیصلہ
پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران کا سامنا ہے، اس کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے ساتھ ساتھ تاریخی طور پر بلند افراط زر اور کرنسی کی قدر میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ جولائی کے وسط میں مالیاتی ادارے کی جانب سے پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط ملی تھی۔