کراچی میں عرشی شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے فلیٹس کو کلیئر قراردے کر رہائشیوں کو گھروں میں جانے کی اجازت دے دی۔ ایس بی سی اے کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلڈنگ پہلی سے چار منزل تک رہائش کے قابل ہے۔
کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کا مقدمہ جوہرآباد تھانے میں درج کرلیا گیا۔
ایس ایس پی فیصل عبداللہ چاچڑ کے مطابق مقدمہ سرکاری مدعیت میں درج کیا گیا، تفتیشی ٹیم آتشزدگی کے وجہ کا تعین کرے گی، آتشزدگی کے ذمہ داروں کا تعین بھی کیا جائےگا۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) ٹیم نے معائنے کے بعد ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کو رپورٹ جمع کرادی۔
رپورٹ میں بلڈنگ کے فرسٹ فلور سے فورتھ فلور تک کو کلئیر قرار دیا گیا ہے، جس کے بعدڈپٹی کمشنر سینٹرل نے رہائشیوں کو اپنے فلیٹ میں داخل ہونے کی اجازت دے دی۔
اس سے قبل کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں گزشتہ روز آگ لگنے کے بعد فلیٹس کے رہائشی مشکلات کا شکار ہیں، عمارت خالی کرانے کے بعد مکین سڑکوں پر موجود ہیں تاہم حکام نے متاثرین کو اپنے گھر سے ضروری سامان نکالنے کی اجازت دے دی۔
حکام کا کہنا ہے کہ 2 فیملیز ریسکیو حکام کی نگرانی میں عمارت میں جاسکتی ہیں، متاثرین اپنے گھر سے قیمتی سامان نکال سکتے ہیں۔
رہائشی کا کہنا ہے کہ دکانیں رہائشی فلیٹس سے الگ ہے، آتشزدگی سے فلیٹس کو کوئی نقصان نہیں ہوا، انڈر گراؤنڈ پارکنگ میں گاڑیاں موجود ہیں، 4 منزلہ عمارت میں72 فلیٹس ہیں۔
دوسری جانب فائربریگیڈ حکام نے بتایا کہ عرشی مال میں دوبارہ آگ کی کوئی اطلاع نہیں ہے، گاڑیاں وہاں موجود ہیں کولنگ کا عمل جاری ہے، 2 گاڑیاں عرشی مال کے باہر موجود ہیں۔
ادھر نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی کراچی کے علاقے عائشہ منزل آمد ہوئی، جہاں انہوں نے آگ سے متاثرہ عرشی شاپنگ مال کا جائزہ لیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق جسٹس (ر) مقبول باقر نے متاثرہ رہائشیوں اور دکانداروں سے ملاقات کی۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ کو ڈپٹی کمشنر کی جانب سے بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ 74 اپارٹمینٹس اور 130 دکانیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں، آگ میں 5 جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی ہدایت پر متاثرین کے لیے ریلیف کیمپ قائم کردیا گیا۔
دورے کے دوران متاثرین نے رہائش کی درخواست کی تھی، ڈی سی سینٹرل نے 2 اسکولوں میں ریلیف کیمپ قائم کرنے کا بندوبست کر دیا۔
ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کیمپوں میں پانی اور بجلی کی سہولیات مہیا کردی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے عائشہ منزل کے قریب عرشی شاپنگ مال میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ کروڑوں روپے مالیت کا نقصان ہوا جبکہ ڈھائی سے زیادہ دکانیں تباہ ہوگئیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ٹیکنکل ٹیم نے مکمل انسپیکشن کے بعد پورٹ تیار کی جس کے مطابق بلڈنگ تیس سال قبل تعمیر کی گئی، بلڈنگ ہیریٹیج کی فہرست میں شامل نہیں، عمارت میں دکانیں اور فلٹیس موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عمارت کا ڈرینج سسٹم درست تھا، بلڈنگ میں کوئی کریک نظر نہیں آیا، بلڈنگ آگ لگنے کی وجہ سے کسی بھی طرف جھکی ہوئی نہیں نظر آئی۔
کنسٹرکشن کو کمیٹی نے درمیانے درجے کا قرار دیا، ایس بی سی اے کی ٹیکنیکل ٹیم کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بلڈنگ کا واٹر اینڈ سیوریج سسٹم آگ لگنے کے باعث متاثر ہوا، عمارت کے گراؤنڈ اور میز نائن فلور پر کہیں پلاسٹر جھڑا ہوا نظر آیا، بلڈنگ پہلی سے چار منزل رہائش کے قابل ہے۔
رپورٹ کے مطابق گراؤنڈ اور میز نائن فلو پر لائسنز اسٹرکچر انجینئر کی سپر ویژن میں مرمت کے بعد منتقل ہوا جا سکتا ہے، میز نائن اور گراونڈ فلور پر دکانیں موجود ہیں۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رپورٹ ڈی سی سینٹرل کو ارسال کردی ہے۔