قومی ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے خلاف درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں جواب جمع کروادیا گیا جبکہ عدالت نے فریقین کو جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف شہری نبیل جاوید کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نگراں حکومت کو روزمرہ امور چلانے کا اختیار ہے، نگراں حکومت پالیسی معاملات پر فیصلے نہیں کرسکتی، نگراں حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ کیا۔
پی آئی اے کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا جبکہ دیگر فریقین نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت طلب کی۔
عدالت نے فریقین کو جواب جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔
نگران وزیرنجکاری فواد حسن فواد کےمطابق پی آئی اے کے 34 طیاروں میں سے 15 گراؤنڈ ہیں، پی آئی اے ماہانہ 12.77 ارب روپے جبکہ یومیہ 50 کروڑ روپے نقصان کر رہا ہے اور 2012 سے اب تک 7 ارب ڈالر سے زیادہ کے نقصانات کر چکا ہے اور جون 2023 تک مجموعی نقصانات 713 ارب تک پہنچ گئے۔