ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ پاکستان جیسے ملکوں کیلئے امیر ممالک نے اب تک مجموعی طور70 کروڑ ڈالر کا وعدہ کیا ہے، جو ہونے والے نقصان کے صفر عشاریہ دو فیصد سے بھی کم ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق متاثرہ ممالک سے وعدہ کیے جانے والی رقم سے زیادہ ان کا نقصان ہے، ایک غیر سرکاری تنظیم کے مطابق ترقی پذیر ممالک میں ہونے والے نقصان کا تخمینہ 400 بلین ڈالر سالانہ سے ذائد ہے، جو بڑھ رہا ہے۔
کوپ 28 کے میزبان ملک متحدہ عرب امارات کی جانب سے 100 ملین ڈالر کے وعدہ کیا گیا، اس کے بعد اٹلی اور فرانس نے 108 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا جبکہ امریکا نے سب سے زیادہ گرین ہاؤس گیس کا اخراج کرنے والا ملک ہے، اس نے اب تک صرف 17.5 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ جاپان، جو امریکا اور چین کے بعد تیسری بڑی معیشت ہے، اس نے 10 ملین ڈالر کی پیشکش کی ہے۔
کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک انٹرنیشنل میں عالمی سیاسی حکمت عملی کے سربراہ ہرجیت سنگھ کا کہنا کہ سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والے ملک امریکا کی جانب سے معمولی تعاون کیا گیا، جو ترقی پذیر دنیا کی حالت زار سے مسلسل لاتعلقی کا اشارہ ہے۔
اس کے علاوہ ڈنمارک 50 ملین، آئرلینڈ اور یورپی یونین 27 ملین، ناروے 25 ملین، کینیڈا 12 ملین اور سلووینیا 1.5 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ ماہرین ماحولیاتی کے مطابق فنڈز میں اضاف ساتھ ہی گرانٹس دینی چاہیں کیونکہ چند ممالک نے مزید تفصیلات جاری کی ہیں۔
عالمی اسٹاک ٹیک مذاکرات میں اب تفصیلات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے، جو اس بات میں اہم کردار ادا کرے گا کہ زمین کا درجہ حرارت 1.5 سینٹی گریڈ تک کیسے رکھا جائے۔