اٹلی نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور اس حوالے سے چین کو آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔
روئٹرز کے مطابق اٹلی واحد ”جی 7“ ملک ہے جس نے تجارت اور بنیادی ڈھانچے پر مرکوز اس پروگرام میں شمولیت اختیار کی تھی۔
اٹلی کو اس پروگرام سے نکلنے کیلئے کم از کم تین ماہ کی تحریری وارننگ دینی تھی، بصورت دیگر بیجنگ کے ساتھ روم کے معاہدے کی مارچ 2024 میں خود بخود تجدید ہوجاتی۔
روئٹرز کے مطابق اطالوی اخبار ”کورئیر ڈیلا سیرا“ نے اطلاع دی ہے کہ اطالوی حکومت نے چین کو ایک خط بھیجا ہے جس میں اسٹریٹیجک (تزویراتی) شراکت داری برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل جمعرات کو ایک سربراہی اجلاس میں چینی رہنما شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
توقع ہے کہ دونوں یورپی رہنما ایک ڈھکے چھپے الفاظ میں چین کو ایک انتباہ جاری کریں گے کہ جب تک چین یورپ کو کم لاگت والے سامان کی فراہمی کے بارے میں کچھ نہیں کرتا، بلاک جوابی کارروائی کرے گا۔