توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری کے ٹرائل سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا، جس کے مطابق توہین الیکشن کمیشن کیس کے ملزمان کا ٹرائل اڈیالہ میں ہوگا۔
توہین الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمیشن کمشنر کیس کا محفوظ محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ توہین الیکشن کمیشن کیس کے ملزمان کا ٹرائل اڈیالہ میں ہوگا۔
بانی تحریک انصاف اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔ پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ بانی چئیرمین پی ٹی آئی اور دو صفحات پر مشتمل فیصلہ فواد چوہدری سے متعلق جاری کیا گیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے بانی چئیرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کی ہے، اور وزارت داخلہ نے دیگر مقدمات کی طرح اڈیالہ جیل میں ٹرائل کرنے کی تجویز دی ہے، جب کہ وزارت قانون نے بھی اڈیالہ جیل میں کیس کا ٹرائل کرنے کی رائے دی۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس 2022 سے زیر سماعت ہے، متعدد بار بانی چئیرمین پی ٹی آئی کو اس کیس میں طلب کیا وارنٹ گرفتاری جاری کئیے مگر وہ پیش نہ ہوئے، اور ان کے وکلا کی جانب سے بار بار التواء کی درخواستیں دائر ہوئی۔
فیصلے میں ہے کہ توہین الیکشن کمیشن و چیف الیکشن کمشنر کیس کو مزید تاخیر کا شکار نہیں بنایا جاسکتا، اس کیس کی سماعت وزارت داخلہ اور قانون کے رائے سے اڈیالہ جیل میں کی جائے گی۔
فیصلے کے مطابق بانی چئیرمین پی ٹی آئی کے پروڈکشن آرڈرز کی تعمیل ممکن نہیں ہے، الیکشن کمیشن کے پاس اڈیالہ جیل کے علاوہ سماعت کیلئے کوئی اور طریقہ بھی موجود نہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 13 دسمبر کو چار رکنی بینچ اڈیالہ جیل میں اس کیس کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم کے جیل ٹرائل کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے عمران خان کو الیکشن کمیشن پیش کرنے سے معذرت کرتے ہوئے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کرنے کی درخواست کی ہے۔
الیکشن کمیشن نے سابق وزیر اعظم کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وزارت قانون کی رائے کے بعد جیل میں ٹرائل کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
عمران خان اور فواد چوہدری کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل ہو گا یا نہیں؟محفوظ فیصلہ بدھ کو سنایا جائے گا
عمران خان، فواد کیخلاف توہین الیکشن کمیشن کا مقدمہ بھی جیل میں چلانے کا عندیہ
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے 19 اگست کو عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو نوٹسز جاری کیے تھے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں نے مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور انٹرویوز کے دوران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزمات عائد کیے تھے جبکہ تینوں پارٹی رہنماؤں کو 30 اگست کو ذاتی حیثیت یا بذریعہ وکیل پیش ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔