انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آیا ہے، ترجمان نے کہا کہ انتخابات کی شفافیت کے لیے الیکشن کمیشن کو اپنی غیرجانبداریت برقرار رکھنا لازم ہے، الیکشن کمیشن فتنہ گروں کے انتشار کے بیج بونے کی حوصلہ شکنی کرے، انٹرا پارٹی انتخابات کےمکمل دستاویز کمیشن کے روبرو جمع کروا چکے ہیں، الیکشن کمیشن بہروپیوں کی ریشہ دورانیوں کو نظرانداز کرکے بلے کانشان پی ٹی آئی کو جاری کرے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر اپنے ٹویٹ میں تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، بحرانوں سے نجات کی راہ صاف شفاف انتخابات میں مضمر ہے، ملک میں ساکھ اور حیثیت کے حامل انتخابات کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کی انتخابی عمل میں یکساں اور مساوی انداز میں شرکت ناگزیر ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، تحریک انصاف اور اس کی قیادت کے بغیر صاف شفاف انتخابات کا کوئی تصور ممکن ہے نہ عوام اسے قبول کریں گے، تحریک انصاف کو سیاسی عمل سے باہر کرنے کی ریاستی کوششوں سے قوم پوری طرح واقف ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے لیے اپنی غیرجانبداریت برقرار رکھنا دستور و جمہوریت کے استحکام اور انتخابات کی ساکھ و شفافیت کے لیے لازم ہے، الیکشن کمیشن فتنہ گروں کے گمراہ کن بیانیوں اور کرائے کے معلوم نامعلوم درخواست گزاروں کی جانب سے انتشار کے بیج بونے کی حوصلہ شکنی کرے۔
ترجمان پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ستمبر 2011 سے پورے قانونی عمل کے ذریعے جماعت سے نکالے جانے اور جماعت کی بنیادی رکنیت سے محروم ایک کینہ پرور اور شرانگیز ٹاؤٹ کی درخواست کمیشن کو الجھانے کی گھناؤنی سازش ہے، سکہ بند جھوٹے اور جعل ساز کو کمیشن کے روبرو زیرِالتواء معاملے پر بیان بازی سے روکنا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔
اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات چیلنجکردیے
ن لیگ نے چئیرمین پی ٹی آئی کا انتخاب سلیکشن قرار دےدیا
بیرسٹر گوہر بلامقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب، ’ملک کو آگے لیکر جاناہے‘
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ تحفظات کے باوجود تحریک انصاف کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں پارٹی کے آئین اور قانون کے مطابق انٹراپارٹی انتخابات کے انعقاد کے بعد مکمل دستاویز کمیشن کے روبرو جمع کروا چکی ہے، الیکشن کمیشن ان جیسے بہروپیوں کی ریشہ دورانیوں کو نظر انداز کرکے ”بلّے“ کے نشان کو مزید التوا میں رکھنے کی بجائے اسے تحریک انصاف کے لیے جاری کرے۔