پاکستان انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کے مقبول اداکار واسع چوہدری نے پاکستان فلموں کو بھارتی فلموں کی عکاسی کہنے والوں کو بیوقوف کہہ ڈالا۔
حال ہی میں انہوں نے ایک احمد علی بٹ کے ایک پوڈکاسٹ شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے پاکستانی فلموں میں دکھائے جانے والے مواد پر کھل کر گفتگو کی۔
رافع نے پاکستانی فلموں کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے نزدیک اس قسم کی تنقید انتہائی بیوقوفانہ ہے۔ ہم 1947 میں انہی کے حصے سے ایک ملک بنے تھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’علیحدہ ریاست حاصل کرنے کے بعد بھی لوگ تو وہی تھے۔ 1948 میں پاکستان کی پہلی فلم ’تیری یاد‘ میں بھی بھارتی اسٹائل ہی نظر آیا تھا‘۔
رافع چوہدری کے مطابق ’ہم نے بالی ووڈ سے کوئی نقل نہیں کی ہے کیونکہ ہمارے پاس بھارت کی طرح کی ہی فلمی ثقافت ہے۔ ہمارے پاس بھی وہی انداز ہیں، وہی رقص اور وہی قسم کے گانے ہیں جنہیں بھارت میں اب آئٹم نمبر کہا جاتا ہے‘۔
انہوں نے انٹرویو میں پاکستان میں ہونے والے ایوارڈ شوز کے بارے میں بھی کھل کر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ویورزچوائس ایوارڈز ایک ”بکواس“ ہے‘۔
واسع چوہدری نے مزید کہا کہ ’فاتحین کو منتخب کرنا انڈسٹری کے دیگر سینیئر ساتھی اداکاراؤں کی ذمہ داری ہے، ان لوگوں نے آپس میں مشاورت کرنی ہے‘۔
واسع چوہدری پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا ایک بڑا نام ہیں، وہ ایک مصنف، میزبان اور اداکار بھی ہیں۔
انہوں نے نہ صرف میگا ہٹ ڈراموں بلکہ سُپر ہٹ فلموں میں بھی اداکاری کی ہے۔ ان کی فلم ’جوانی پھر نہیں آنی‘ اب تک کی سب سے بڑی ہٹ فلموں میں سے ایک رہی ہے۔