عارضی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے،صیہونی فوج کے طیاروں نے شمالی غزہ کے علاقے الدرج کے دو اسکولوں کو نشانہ بنایا جس سے 50 سے زائد پناہ گزین فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے بیت لاحیہ، خان یونس، شجاعیہ اور رفاہ میں بھی فلسطینیوں کی پناہ گاہوں، اسکولوں، تجارتی مال اور رہائشی عمارتوں پر بھی بمباری کی، اس دوران غزہ سپریم کورٹ کی عمارت بھی تباہ کردی گئی، اسپتال اور ایمبولینس پربھی حملےکیے جا رہے ہیں۔
کمال ادوان اسپتال کے اطراف بمباری کے بعد تباہی کی نئی ویڈیو جاری کردی گئی۔ اسپتال میں لوگوں کو سیڑھیوں کے قریب پناہ لیتے دیکھا جاسکتا ہے۔دس ہزار شہری اسپتال میں پناہ گزین ہیں۔
یونیسف کا کہنا ہے کہ نصر اسپتال کا عملہ چھتیس چھتیس گھنٹے کام کررہا ہے، ترجمان جیمز ایلڈر نے اسپتال میں ویڈیو بنانے کے بعد ایکس پر جاری کرتے کہا کہ عملہ زخمیوں کی مزید مدد سے قاصر ہے، ویڈیو میں ہیلتھ ورکر کا کہنا تھا کہ ہم ٹوٹ پھوٹ چکے ہیں، شاید ہمارے خاندان بھی اسرائیلی حملوں میں شہید ہوچکے ہوں۔
اسرائیل نے ٹینک، بکتر بند گاڑیاں اور بلڈوزر خان یونس پہنچا دیے ہیں جس کے بعد خان یونس میں ہزاروں فلسطینیوں نے رفاہ بارڈر کی جانب نقل مکانی شروع کردی۔ اقوام متحدہ کے مطابق خان یونس چھوڑنے والوں کے پاس کوئی ٹھکانہ نہیں،لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔
غزہ کی فائبرروٹس بھی کاٹ دیے جانے کے باعث موبائل اور انٹرنیٹ اور لینڈ لائن سروس معطل ہوچکی ہے۔
اسرائیلی فوج نے حماس کے 200 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوجی ترجمان جوناتھ کونری کس کا کہنا ہے کہ جنوبی غزہ پر حملوں میں حماس کی لیڈرشپ کو نشانہ بنانے کا موقع مل رہا ہے۔
اسرائیل نے عالمی ادارہ صحت کو بھی چوبیس گھنٹے میں جنوبی غزہ میں گودام خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کے چھاپے جاری ہیں اور گزشتہ روز مزید درجنوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
اسرائیلی فورسز نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فضائی حملوں کا مقصد حزب اللہ کی قوت کو کم کرنا ہے اور یہ اسرائیل پر حملوں کا جواب ہے، اسرائیل نے حزب اللہ کے اسلحہ کے ڈپو کو بھی نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
اسرائیل نے 80 ملکوں کے لیے اپنے شہریوں کو سفر سے بھی خبردار کردیا ہے۔
سات اکتوبر سے حماس کے حملوں کے بعد سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے باعث فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد 16 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ42 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔