کامونکی میں اجتماعی شادی کی تقریب کا انعقاد ہوا۔ جس میں تریسٹھ جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ ہر دلہن کو جہیز بھی دیا گیا۔
اجتماعی شادی کی تقریب المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی کی طرف سے منعقد کی گئی۔
نگران وزیر مملکت سیاحت وصی شاہ اور استحکام پاکستان پارٹی کے ڈویژنل صدر رانا نذیراحمد خاں نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔
اجتماعی شادی کی ایک اچھی بات یہ بھی تھی کہ ہر دلہن کو ضروریات زندگی کی اشیاء پر مشتمل سامان جہیز بھی دیا گیا، زندگی کے نئے سفر پر دلہنوں نے بھی خوشی کا اظہار کیا۔
دلہنوں کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے اجتماعی شادی کے کلچر کو فروغ دینا چاہیے۔ غربت کی وجہ سے بہت سی لڑکیوں کی شادی میں تاخیر ہوجاتی ہے۔ انھوں نے اجتماعی شادی کے منتظمین کا شکریہ بھی ادا کیا۔
نگران وزیر مملکت وصی شاہ نے مخیر حضرات کے اس اقدام کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اجتماعی شادیوں کی بہت اچھی روایت ہے۔ مستقبل میں اس کلچر کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
پروگرا م کے آرگنائزر امجد علی چشتی نے بتایا کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے یہ قدم اٹھایا اور مستقبل میں بھی اس طرح کی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا رہے گا۔
نکاح کی رسم کے بعد دلہے عروسی ملبوسات میں سجی سنوری دلہنوں کو اپنے ساتھ لے کر روانہ ہوگئے۔
شادی شدہ جوڑوں کے اہلخانہ کا بھی کہنا تھا کہ مخیر حضرات کی طرف سے اجتماعی شادیوں کی تقریب بلا شہ ایک احسن اقدام ہے جس میں سینکڑوں مستحق لڑکیاں زندگی کے نئے سفر کا آغاز کررہی ہیں۔