ڈاکٹرفوزیہ نے امریکی جیل میں قید اپنی بہن ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات کے بعد اپنے ایک ویڈیو بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ انہیں جیل میں قید عافیہ صدیقی کی حالت پہلے سے زیادہ خراب محسوس ہوئی، عافیہ کی حالت بیان کرنے کیلئے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ملاقات کے اختتام پر بہت دکھی ہوں، عافیہ صدیقی کوایک بار پھراسی حالت میں چھوڑآئی ہوں۔
فوزیہ صدیقی کے وکیل کلائیواسٹیفورڈ اسمتھ نے کہا کہ دونوں بہنوں کوایک دوسرے کو چھونے کی اجازت نہیں تھی۔
خیال رہے کہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی ان دنوں امریکا میں ہیں اور انہوں نے اپنی بہن سے ملنے کیلئے واشنگٹن میں حکومتی عہدیداروں سے باضابطہ اجازت بھی لے رکھی تھی لیکن ڈاکٹر فوزیہ کو ان کی بہن عافیہ صدیقی سے ملاقات کرانے سے امریکی جیل حکام نے انکار کردیا تھا۔
امریکا میں ڈاکٹر فوزیہ کو عافیہ صدیقی سے نہ ملنے دیا گیا، چابی گم ہونے کا بہانہ
ڈاکٹر فوزیہ کی امریکا میں اسیربہن عافیہ صدیقی سے 20 سال بعد ملاقات
عافیہ صدیقی رہائی کیس: پاکستان کی امریکا سے سفارتی محاذ پر ازسرنو کوششوں کی تجویز
ڈاکٹرعافیہ صدیقی ایک سائنسدان ہیں جو امریکا کی جیل میں 86 سال قید کی سزا بھگت رہی ہیں، ان پر افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملے کا الزام ہے۔
مارچ 2003 میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے اہم کمانڈر اور نائن الیون حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد کی گرفتاری کے بعد ڈاکٹر عافیہ صدیقی اپنے 3 بچوں کے ہمراہ کراچی سے لاپتہ ہوئیں۔
جس کے بعد 2008 میں امریکی حکومت نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کو افغان شہر غزنی سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ طالبان کے ساتھ مل کر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
عافیہ صدیقی پر ستمبر 2010 میں مقدمہ چلایا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ انہوں نے ایک امریکی فوجی سے رائفل چھین کر اس پر گولی چلائی لیکن وہ بچ گیا۔
امریکی عدالت میں 14 دن کے ٹرائل کے دوران عافیہ صدیقی نے بتایا کہ اس پر امریکیوں نے تشدد کیا لیکن ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔ اقدام قتل کے الزام میں ڈاکٹر عافیہ کو 86 سال قید کی سزا سنائی گئی، یہ قید 30 اگست 2083 کو ختم ہوگی۔